اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) سینئررہنماپی ٹی آئی تیمورسلیم جھگڑا نے کہا کہ میں نے اپنے اندرونی اعتراضات پہلے ہی اٹھا دیے تھے۔ سیکرٹری جنرل کی پریزینٹیشن موصول ہوئی۔
سیکرٹری جنرل نے بجٹ کی منظوری 27 تاریخ کو واضح کی۔
بجٹ کی منظوری پر کوئی انکار ممکن نہیں۔ ڈویژن کی بات کو میں مزید نہیں دہراؤں گا۔ ہمارا فوکس بجٹ کے فیصلہ اور مشن پر ہونا چاہیے۔ پولیٹیکل کمیٹی کی انڈورسمنٹ بجٹ کے لیے نہیں ہوئی تھی۔
بہت سے لوگوں کو بجٹ ڈسکشن کی تاریخ کا علم نہیں تھا۔
میں 5 رکنی ممبر مشاورتی ٹیم کا حصہ ہوں، سوالات میرے پاس آ رہے ہیں۔ بجٹ 13، 18، 19 کو بھی پیش ہوا مگر ابھی تک کوئی فائنل پاس نہیں ہوا۔ سندھ، بلوچستان، پنجاب، اور وفاقی حکومتوں کا بجٹ ابھی تک زیر غور ہے۔
ہمیں کلیکٹولی ایک ساتھ ہونا ہوگا، تبھی بانی کو کمزور نہیں کیا جا سکے گا۔ ہمارا کریڈیبلٹی خراب ہونے سے بچانا ضروری ہے۔ بانی کی قیادت مضبوط رہے گی، جیل میں بیٹھنے سے ہمارا مشن ختم نہیں۔
بجٹ میں اچھی اور بہتری کے قابل دونوں پہلو شامل ہیں۔
بجٹ ٹیبل ہونے کے بعد منظور بھی ہو چکا ہے۔ بانی پی ٹی آئی اب بھی بجٹ پر سوالات کر رہے ہیں۔ ہمیں بجٹ پر اجتماعی موقف اپنانا چاہیے تھا۔ عوام کو ہمارا موقف قابل یقین ہونا ضروری ہے۔
کور کمیٹی کی میٹنگز میں مزید وضاحت کی ضرورت ہے۔
پچھلی میٹنگ میں بجٹ پاس نہ کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ 30 جون تک بجٹ پاس کرنا ضروری تھا مگر فیصلہ نافذ نہ ہوا۔ پی ٹی آئی میں فیصلہ سازی ون مین رول پر ہے۔ گنڈاپور کے فیصلے سب کو قبول کرنا پڑتے ہیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
بانی پی ٹی آئی کے بغیر اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ سپورٹرز میں کسی کی تنقید اور چیلنجنگ نہیں ہو رہی۔ بجٹ بحران بانی پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو ثابت کرتا ہے۔ سوشل میڈیا بانی پی ٹی آئی کی آواز مضبوطی سے اٹھا رہا ہے۔
یہ ظاہر کرتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حمایت مضبوط اور واضح ہے۔ بانی پی ٹی آئی کا بڑا پن ہے کہ وہ مسئلے کو قبول کر کے آگے بڑھتے ہیں۔ سوالات پوچھنے کا حق ہر فرد کو حاصل ہے۔ پچھلے ہفتے ملاقات کا اعلان کیا گیا تھا۔ کہا گیا تھا کہ ملاقات چیف منسٹر کے ساتھ ارینج ہوگی۔ اکیلے جانا مناسب نہیں سمجھا گیا۔ ایم پی ایز کل چیف منسٹر سے ملاقات کریں گے۔
مجھے بھی میسج آیا ہے، ملاقات کے دوران احتجاج ہوگا۔
بہتر تھا کہ پہلے کمٹمنٹ واضح کی جاتی۔ بانی پی ٹی آئی کی فیملی کی توقعات کا احترام ضروری ہے۔ ہمیں اپنی کارکردگی سے پاکستان میں بہتری لانی ہے۔ تنقید کا مطلب غلطی تسلیم کرنا اور سدھارنا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے سپورٹرز کو بلاوجہ تنقید کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔
قانونی حقوق اور آئینی اصول سب کیلئے یکساں ہیں۔ جیل، پنجاب، اور وفاقی حکومت کی پالیسیاں سیاسی اثرات رکھتی ہیں۔ تمام قوانین اور ایکٹ کا بغور جائزہ اور اصلاح ضروری ہے۔
سندھ حکومت نے سرپلس کا دعویٰ کیا، لیکن حقیقت مختلف ہے۔
وفاقی حکومت آئی ایم ایف کے ایم او یو کے تحت اپنا حصہ ادا کر رہی ہے۔ 177 ارب روپے کا سرپلس دکھایا جا رہا ہے، جو حقیقت پسندانہ نہیں۔ ایجوکیشن پر صرف 0.8 فیصد جی ڈی پی اور ہیلتھ پر 0.9 فیصد خرچ ہوتا ہے۔
کےپی حکومت قبائلی اضلاع کے بجٹ میں 50-60 ارب روپے خود ڈال رہی ہے۔ وفاقی حکومت نے این ایچ پی کے 70 ارب روپے ابھی تک نہیں دیے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے 150 ارب روپے کا سرپلس روک دیا ہے۔
وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ صوبوں کے حقوق کا احترام کرے۔ بانی پی ٹی آئی کی ملاقاتوں میں وفاق سے انصاف کی توقع رکھی جاتی ہے۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل تنازع کے فائنل سیٹلمنٹ میں اہم کردار ٹرمپ کا رہا۔ کل تک جنگ کے وسیع ہونے کا خدشہ تھا، صورتحال کسی بھی سمت جا سکتی تھی۔
اس تنازعے میں کئی ممالک اور عناصر کا کردار شامل رہا۔ پاکستان نے ابتدا سے آخر تک کشیدگی کے خاتمے میں سفارتی کردار ادا کیا۔ چین، روس، ترکی اور عرب ممالک نے ایران کو مسلسل تحفظ کا احساس دلایا۔
اسرائیل کی نیت ماضی، حال اور مستقبل میں کبھی بھی درست نہیں رہی۔ اسرائیل کے قیام سے پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہوا۔ فلسطینیوں کے زندہ رہنے کا بنیادی حق چھین لیا گیا۔ غزہ کے مستقبل پر ایک منظم ظلم جاری ہے، عالمی ضمیر بیدار ہونا چاہیے۔
سیز فائر کب تک برقرار رہے گا، کچھ کہنا قبل از وقت ہے ۔ انڈیا پاکستان کشیدگی بھی ٹرمپ کی مداخلت سے کنٹرول ہوئی۔ نریندر مودی اب بھی زخم چاٹ رہا ہے، کسی وقت نیا مہم جوئی کر سکتا ہے۔
پاکستان ہر ممکن بھارتی مہم جوئی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
سیز فائر کے آغاز میں شبہات فطری ہوتے ہیں، وقت ثابت کرے گا یہ کتنا پائیدار ہے۔ اسرائیل امریکی دباؤ کے بغیر کشیدگی ختم کرنے پر آمادہ نہ ہوتا۔ اسرائیل کا وجود مغربی طاقتوں کی پشت پناہی سے قائم ہو۔
اسرائیل نے آزادی کی کوئی جنگ نہیں لڑی۔ عیسائی، مسلمان اور یہودی ماضی میں اکٹھے رہتے تھے۔ زائنسٹ نظریہ باہر سے مسلط کیا گیا۔ اسرائیل غیر قانونی ریاست ہے جو مقامی آبادی کا استحصال کر رہی ہے۔
یورپی یہودیوں کا فلسطین کی سرزمین سے کوئی تاریخی تعلق نہیں ۔ اصل باشندے فلسطینی ، زمین پر قبضہ بیرونی سفید فام یہودیوں نے کیا ۔ دو ریاستی حل ہی مسئلہ فلسطین کا واحد پائیدار حل ہے۔
امریکا نے حالیہ جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا، اسے دو ریاستی حل کی طرف جانا ہوگا۔
نیتن یاہو امریکی حمایت کے بغیر موجودہ نسل کشی کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔ امریکہ کو دو ریاستی حل کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا، تاریخ یاد رکھے گی۔ ایران کو کمزور دکھانے کی امریکی کوششیں ناکام ہو گئیں ۔
ایران نے اتحاد، قومی غیرت اور دفاعی مہارت کا مظاہرہ کیا۔ قطر ایئربیس پر حملے سے قبل ایران نے اطلاع دے کر ذمے داری کا ثبوت دیا ۔ ایرانی عوام نے ملک کی سلامتی کے لیے بھرپور اتحاد کا مظاہرہ کیا۔
رضا شاہ پہلوی کے تمام عزائم اور امیدیں اس بحران میں ناکام ہو گئیں۔ ایران نے نہ صرف اسرائیل بلکہ اس کے سرپرستوں کو بھی مضبوط پیغام دیا۔ موجودہ ایرانی حکومت کو عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
مزید پڑھیں :عمران خان نے بجٹ منظوری پر رضامندی ظاہرکر دی، ترامیم لائی جائیں گی،بیرسٹر سیف
The post عمران خان کے بغیر اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں،بانی کو کمزور نہیں کیا جاسکتا، تیمورسلیم جھگڑا appeared first on ABN News.