0

پیپلزپارٹی نے نیب کی مخالفت جبکہ پی ٹی آئی نے دفاع کیا: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان اگر سیاستدان ہوتے تو پرامن احتجاج کی کال دیتے، پی ٹی آئی نے عسکری تنظیم کی طرح ردعمل دیا، افواج پاکستان پر ٹی ٹی پی کے بعد پی ٹی آئی نے حملہ کیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ملک کو نقصان ہوا ہے، گزشتہ 2 دن پاکستان کی تاریخ کے سیاہ دن ہیں، سیاستدانوں کی گرفتاری پرخوشی نہیں ہوتی، رہنماؤں کی گرفتاری سے سیاست کو نقصان پہنچتا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی روز اول سے نیب کے خلاف ہے، پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ نیب کا ادارہ بند ہونا چاہیئے، پیپلزپارٹی نے نیب کی مخالفت جبکہ پی ٹی آئی نے دفاع کیا، نیب کو بند کرنا میثاق جمہوریت کا حصہ تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف حکومت سے نیب کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اس دور میں بھی ہماری بات نہیں مانی گئی، ہماری اتحادی جماعت آج ہمارے مؤقف کو تسلیم کرتی ہے، عمران خان نیب اصلاحات کو این آراو کہا کرتے تھے، نیب کو 90 روز کے ریمانڈ کا اختیار حاصل تھا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ این سی اے نے 190 ملین پاؤنڈ ریاست پاکستان کو دینے کا کہا، برطانیہ نے 190ملین پاؤنڈ پاکستان کو واپس دینے کی کوشش کی، عمران خان نے بطور وزیراعظم اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، ان کی کابینہ نے رقم کی غیرقانونی منتقلی کی منظوری دی۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے بلال بھٹو زریداری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بطور وزیراعظم اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، احتساب کے نام پر سیاست چمکائی، ان پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اگر سیاستدان ہوتے تو پرامن احتجاج کی کال دیتے، عمران خان سیاستدان ہوتے تو سیاسی ردعمل دیتے، پی ٹی آئی نے عسکری تنظیم کی طرح ردعمل دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افواج پاکستان پر ٹی ٹی پی کے بعد پی ٹی آئی نے حملہ کیا، ہمارے قائد کو پھانسی پر چڑھایا گیا، ہم نے فوجی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا، بے نظیر بھٹو کی شہادت پر پورا ملک پھٹ پڑا، سندھ سے خیبرپختونخوا تک لوگ غصے میں تھے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، پیپلزپارٹی نے کہا جمہوریت بہترین انتقام ہے، ایک آمر کی وجہ سے ادارے کو نشانہ نہیں بنایا، میں نے پہلے خبردار کیا تھا کہ آپ پنجاب کا الطاف پیدا کررہے ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے تھے کہ قانون سب کے لیے ہے، پی ٹی آئی کے لیے نہیں، پی ٹی آئی کو آئین وقانون پرعملدرآمد کرنا پڑے گا، نیب کے ادارے کے احتساب کی ضرورت ہے، نیب کرپٹ افراد کے احتساب میں کتنا کامیاب ہوسکا۔

بلاول نے مزید کہا کہ پیپلز بس، واٹر ٹینکر اور ریڈیو پاکستان نے آپ کا کیا بگاڑا تھا، پی ٹی آئی نے اپریل میں بھی جلاؤ گھیراؤ کیا تھا، نیب کی حمایت کرنے والی جماعت اتنی جزباتی کیسے ہوگئی، یہ سمجھے ہیں کہ میں وزیراعظم نہ رہوں تو ریاست نہ رہے۔