ای آئی یو کی جانب سے 14 اگست سے 11 ستمبر 2023 کے دوران دنیا بھر میں طرز زندگی کے اخراجات کا سروے کیا گیا۔
سروے کے مطابق ایک سال کے دوران دنیا بھر میں 200 عام استعمال کی جانے والی اشیا اور سروسز کی قیمتوں میں 7.4 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تو کم ہے مگر 2017 سے 2021 کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔
البتہ اس سال بجلی اور گیس وغیرہ کی قیتموں نے مہنگائی کی شرح کو زیادہ متاثر نہیں کیا، مگر کچن کے سامان کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
2023 کے لیے مہنگے اور سستے ترین شہروں کی اس فہرست میں 173 شہروں کو شامل کیا گیا اور وہاں سے سیکڑوں اشیا اور سروسز کی قیمتوں کا ڈیٹا اکٹھا کرکے اس کا موازنہ امریکی ڈالر سے کیا گیا۔
تمام تر عوامل کو مدنظر رکھ کر سنگاپور اور سوئٹزر لینڈ کے شہر زیورخ کو مشترکہ طور پر دنیا کے مہنگے ترین شہروں میں سرفہرست قرار دیا گیا۔
گزشتہ سال زیورخ کی جگہ سنگاپور کے ساتھ نیویارک موجود تھا جو اس سال دوسرے نمبر پر سوئس شہر جنیوا کے ساتھ کھڑا ہے۔
اس کے بعد ہانگ کانگ، لاس اینجلس، پیرس، تل ابیب، کوپن ہیگن اور سان فرانسسکو 5 سے 10 ویں نمبر پر موجود ہیں۔
جہاں تک دنیا کے سستے ترین شہروں کی بات ہے تو مسلسل چوتھے سال یہ اعزاز شام کے دارالحکومت دمشق کے نام رہا۔
ایرانی دارالحکومت تہران دوسرے، لیبیا کا دارالحکومت تریپولی تیسرے، کراچی چوتھے، ازبکستان کا شہر تاشقند 5 ویں، تیونس کا صدر مقام تیونس چھٹے، زیمبیا کا شہر لوساکا 7 ویں، بھارتی شہر احمد آباد 8 ویں، نائیجریا کا شہر لاگوس 9 ویں جبکہ بھارتی شہر چنئی 10 ویں نمبر پر رہا۔