مگر یورپی ملک ناروے میں ایسا ہوا جہاں ایک شخص نے ڈیڑھ ہزار سال پرانا خزانہ میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے تلاش کرلیا۔ جی ہاں واقعی 51 سالہ ایرلینڈ بور نامی شخص نے 9 جھمکے، 3 انگوٹھیاں اور 10 طلائی موتی میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے تلاش کیے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ کوئی خزانہ ڈھونڈنے والے نہیں بلکہ انہیں ڈاکٹر نے مشورہ دیا تھا کہ کرسی پر بیٹھنے کی بجائے زیادہ وقت چار دیواری سے باہر گزاریں۔ تو باہر گھومنے کے لیے انہوں نے ایک میٹل ڈیٹکٹر کے ذریعے چیزوں کو تلاش کرنے کا مشغلہ اپنایا۔
Rennesoey آئی لینڈ کے رہائشی ایرلینڈ بور اگست 2023 کو جزیرے پر چہل قدمی کے دوران میٹل ڈیٹیکٹر کو استعمال کر رہے تھے۔
University of Stavanger کے Archaeological Museum کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس چہل قدمی کے دوران انہوں نے پہلے کچھ کچرا دریافت کیا مگر پھر ان کے ہاتھ خزانہ لگا جس کا مجموعی وزن 100 گرام سے کچھ زیادہ تھا۔
ناروے کے قوانین کے تحت 1537 سے قبل کے نوادارات اور 1650 سے قبل کے سکے ریاستی ملکیت ہوتے ہیں۔
میوزیم کے پروفیسر Håkon Reiersen نے بتایا کہ طلائی جھمکے ممکنہ طور پر 500 صدی عیسوی کے ہیں جب ناروے میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی جا رہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جھمکے اور طلائی موتی ممکنہ طور پر کسی ایک بڑے ہار کا حصہ تھے جس کو اس زمانے کا کوئی طاقتور فرد پہنتا ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ناروے میں 19 ویں صدی کے بعد سے اس طرح کی کوئی دریافت نہیں ہوئی تھی۔ اس خزانے کو اب میوزیم میں ایک نمائش کے ذریعے عوام کو دکھانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔