عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لوسی لیٹی نے 2015 سے 2016 کے دوران 15 ماہ میں کاؤنٹیس آف چیسٹر اسپتال کی آئی سی یو میں اپنی ڈیوٹی کی انجام دہی کے دوران شیرخواروں کو زہریلے انجیکشن اور زبردستی دودھ پلا کر قتل کیا تھا۔
اپنے بیان میں نرس نے بچوں کو جان بوجھ کر مارنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں ان کی دیکھ بھال نہیں کر پا رہی تھی۔
مجرم نرس کے گھر سے پولیس کو ایک تحریری نوٹ بھی ملا تھا جس میں لکھا تھا کہ میں ایک خوفناک اور بدکار انسان ہوں۔ میں شیطان ہوں۔
عدالت میں اعترافی بیان اور شواہد کی روشنی میں نرس کو مجرم کو قرار دیا تھا اور آج عمر قید کی سزا سنادی گئی۔ برطانیہ میں عمر قید کی سزا شاذ و نادر ہی دی جاتی ہے۔
جج جیمز گوس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کے قتل کا سفاکانہ عمل ہے جو نہایت منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا۔