دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ایران پر عائد تمام پابندیوں پر عملدرآمد جاری رکھے گا اور ایران کو 5 امریکی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے تحت پابندیوں سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
ایرانی وزارت خارجہ نے جنوبی کوریا میں منجمد ایرانی فنڈز کی بحالی کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی نیوز ایجنسی نے وزارت خارجہ کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے زیر حراست متعدد ایرانی قیدیوں کو جلد رہا کردیا جائے گا۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فنڈز کی بحالی کے بعد منجمد فنڈز کے استعمال کے ذرائع تہران کے اختیار میں ہوں گے، مجاز حکام ان کو خرچ کرنے کے عمل کو سنبھالیں گے کیونکہ وہ ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے موزوں سمجھتے ہیں۔
جمعرات کے روز ایران اور امریکا نے دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور جنوبی کوریا اور عراق میں 10 ارب ڈالر کے منجمد ایرانی فنڈز جاری کرنے کا معاہدہ کیا، جس میں عراق کے تجارتی بینک میں رکھے گئے فنڈز بھی شامل ہیں۔
ایک باخبر ذریعے نے ایران کی نیوز ایجنسی کو خصوصی انٹرویو میں مزید کہا کہ جنوبی کوریا میں 6 ارب ڈالر کے منجمد فنڈز کو سوئٹزرلینڈ کے ایک بینک اور پھر قطر میں ایک ایرانی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیا جائے گا تاکہ قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے تحت تہران ان تک رسائی حاصل کرسکے۔
ذرائع نے کہا کہ معاہدے کے مطابق امریکی قیدیوں کو اس وقت تک رہا نہیں کیا جائیگا جب تک کہ ایرانی فنڈز مکمل طور پر قطر منتقل نہیں ہوجاتے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے ایران کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو پانچ امریکی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے تحت پابندیوں سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا، ان کا ملک ایران پر عائد تمام پابندیوں پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔
میڈیا نے جب ایران کے 63 ارب ڈالر فنڈز کی بحالی سے متعلق سوال کیا تو بلنکن نے کہا کہ ایران کو پابندیوں سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
واضح رہے کہ ایران نے جمعرات کو 5 امریکیوں (4 مرد اور ایک خاتون) کو جیل سے رہا کرکے گھر میں نظر بند کردیا، جس کے بعد ایک ایسے معاہدے تک پہنچنے کی امید پیدا ہوئی جس سے وہ ملک چھوڑ سکیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے نے ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوبی کوریا میں ایرانی فنڈز کے 6 ارب ڈالر غیر منجمد کرنے کے بعد ایران امریکیوں کو ملک چھوڑنے کی اجازت دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان ہونیوالے معاہدے کے تحت امریکا میں زیر حراست متعدد ایرانیوں کو رہا کریں گے۔