غیر ملکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہےکہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی سے متعلق کسی بھی معاہدے کے لیے مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی نے سعودیہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے امریکی گارنٹی کی خبروں کی تردید کی۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ دونوں ممالک ابھی مذاکرات کے لیے کسی فریم ورک کے تبادلے پر رضامند نہیں ہیں، ابھی اس حوالے سے بہت زیادہ بات چیت کی ضرورت ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے لیے ابھی کوئی رضامندی نہیں ہے جب کہ تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے حوالے سے کوئی فریم ورک تیار نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی گارنٹی زیر بحث ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم اور امریکی صدر رواں برس کے آخر میں ملاقات کریں گے لیکن ابھی اس حوالے سے مزید تفصیلات موجود نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ سال امریکی صدر کے دورے کے دوران اسرائیلی پروازوں کو سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔
اس حوالے سے عالمی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی پروازوں کیلئے سعودی فضائی حدود کے استعمال کا معاہدہ ہوگیا ہے جس کے بعد ایشیائی ممالک سے اسرائیل جانے والی پروازوں کو لمبا چکر لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت کچھ مسلم ممالک اسرائیل سے تعلقات بحال کرچکے ہیں۔