ایشیا کپ کے 13 میچوں کے لیے چار وینیوز کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔ میزبان پاکستان چار میچوں کاانعقاد کرے گا۔ ملتان میں ایک جبکہ لاہور میں تین میچ کھیلے جائیں گے۔ سری لنکا میں نو میچز ہوں گے جن میں سے کینڈی میں تین اور کولمبو میں چھ میچز کھیلے جائیں گے۔
پاکستان میں ملتان ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ کی میزبانی کرے گا جو30 اگست کو پاکستان اور نیپال کے درمیان کھیلا جائے گا۔ سری لنکا میں کینڈی پہلے راؤنڈ کے تین میچوں کی میزبانی کرے گا جس کے بعد کولمبو میں سپر فور مرحلے کے پانچ میچوں کے علاوہ 17ستمبر کو ہونے والا فائنل بھی کھیلا جائے گا۔ سری لنکا اپنا پہلا میچ 31 اگست کو بنگلہ دیش کے خلاف کینڈی میں کھیلے گا جبکہ انڈیا ٹورنامنٹ میں اپنا آغاز پاکستان کے خلاف میچ سے کرے گا جو 2 ستمبر کو کینڈی میں کھیلا جائے گا۔
اگر پاکستان اور انڈیا دونوں نے سپر فور مرحلے میں جگہ بنالی تو پھر یہ دونوں ایک بار پھر 10 ستمبر کو کولمبو میں مدمقابل ہونگے۔ ملتان میں افتتاحی میچ کے بعد لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے میچوں میں 3 ستمبر کو بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں مدمقابل ہونگی۔ 5 ستمبر کو افغانستان کا مقابلہ سری لنکا سے ہوگا ۔
اگر صورتحال سیڈنگ کے مطابق رہی تو پھر 6 ستمبر کو سپر فور مرحلے کا پہلا میچ بھی لاہور میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جائے گا۔ پاکستان اور انڈیا کو سیڈنگ میں بالترتیب اے ون اور اے ٹو رکھا گیا ہے۔ اس گروپ اے میں تیسری ٹیم نیپال ہے۔ گروپ بی میں سری لنکا اور بنگلہ دیش بالترتیب بی ون اور بی ٹو ہیں۔اس گروپ میں تیسری ٹیم افغانستان ہے۔ اگر نیپال اور افغانستان کی ٹیمیں اپنے اپنے گروپ سے سپر فور مرحلے میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوتی ہیں تو پھر وہ سیڈنگ میں ان ٹیموں کی جگہ لے لیں گی جو پہلے راؤنڈ میں باہر ہوئی ہونگی۔
ایشیا کپ 2023ء کا شیڈول
گروپ اے ۔ پاکستان ( اے ون ) انڈیا ( اے ٹو ) اور نیپال
نیپال اس ٹیم کی سیڈنگ میں جگہ لے گی جو سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی نہیں کرپائے گی۔
گروپ بی ۔ سری لنکا ( بی ون ) بنگلہ دیش ( بی ٹو ) اور افغانستان
افغانستان اس ٹیم کی سیڈنگ میں جگہ لے گی جو سپر فور مرحلے میں جگہ نہیں بناسکے گی۔
30 اگست۔ پاکستان بمقابلہ نیپال ۔ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم۔ ملتان
31 اگست۔ بنگلہ دیش بمقابلہ سری لنکا۔ پالیکلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کینڈی
2 ستمبر ۔ پاکستان بمقابلہ انڈیا۔ پالیکلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم۔ کینڈی
3 ستمبر۔بنگلہ دیش بمقابلہ افغانستان۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور
4 ستمبر۔انڈیا بمقابلہ نیپال ۔ پالیکلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم۔ کینڈی
5 ستمبر۔ افغانستان بمقابلہ سری لنکا ۔ قذافی اسٹیڈی ۔ لاہور
6 ستمبر۔ اے ون بمقابلہ بی ٹو ( سپر فور مرحلہ ) قذافی اسٹیڈیم لاہور
9 ستمبر۔ بی ون بمقابلہ بی ٹو ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
10 ستمبر۔ اے ون بمقابلہ اے ٹو ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
12 ستمبر۔ اے ٹو بمقابلہ بی ون ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
14 ستمبر ۔اے ون بمقابلہ بی ون ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
15 ستمبر۔اے ٹو بمقابلہ بی ٹو ( سپر فور مرحلہ ) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو۔
17ستمبر۔ ون بمقابلہ ٹو ( فائنل) آر پریماداسا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کولمبو
18 ستمبر ۔ فائنل کے لیے ریزرو ڈے رکھا گیا ہے
ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ نے کہا ہے کہ ہم مینز او ڈی آئی ایشیا کپ2023 کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کررہے ہیں جو ایک ایسا ایونٹ ہے جو ایشیائی ممالک کو مقابلے کے جذبے اور دوستی کے ذریعے متحد رکھتا ہے۔ وہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر کی حیثیت سے تمام شریک ٹیموں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ اس براعظم میں کرکٹ سے پیار کرنے والوں کے دلوں میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔یہ صرف ایک ٹورنامنٹ نہیں ہے بلکہ یہ ثقافتوں ۔ روایات کی زبردست علامت بھی ہے اور تمام قوموں کو کھیل کے لیے موجود جذبے کے ذریعے ساتھ رکھتا ہے۔ یہ صرف کھلاڑیوں کو ہی اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم نہیں کرتا بلکہ ایشیائی ممالک میں اتحاد اور بھائی چارے کا احساس بھی اجاگر کرتا ہے۔ اس ٹورنامنٹ کے ذریعے کھیل کی خوبصورتی اسپورٹنگ مہارت۔ اور اتحاد کی جھلک نظر آئے گی جس نے ہمیں ایک ساتھ رکھا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ کے میزبان کی حیثیت سے اس ایونٹ کے شیڈول کا اعلان اس بات کو واضح کرتا ہے کہ ہم ٹورنامنٹ کی منصوبہ بندی اور اسے عملی شکل دینے کے لیے تیار ہیں تاکہ شریک ٹیموں اور شائقین اس سے مکمل طور پر لطف اندوز ہوسکیں۔ہمارے انتظامات اور مہمان نوازی ہمیشہ مثالی رہی ہے اور ایک بار پھر یہ بین الاقوامی سطح پر سب کو دکھانے کا بہترین موقع ہوگا۔ پاکستان کو پندرہ سال کے طویل عرصے کے بعد اے سی سی ایشیا کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شائقین کواس کے لیے طویل انتظار کرنا پڑا ہے۔ہم اس ایونٹ کو بڑے اور بہتر پیمانے پر منعقد کرنے کے سلسلے میں پرعزم ہیں تاکہ شائقین اور اس میں حصہ لینے والے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بارے میں بھی دن گننے شروع کردیں جس کی میزبانی پاکستان فروری 2025ء میں کرے گا۔
ذکا اشرف نے نیپال کو ایشیا کپ میں کوالیفائی کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ نیپال کے علاوہ افغانستان ۔بنگلہ دیش اور سری لنکا کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں ۔بنگلہ دیش اور سری لنکا اس سے قبل بھی پاکستان میں کھیل چکے ہیں۔ افغانستان اور نیپال پہلی بار پاکستان میں کھیلیں گے اور انہیں امید ہے کہ وہ اپنے ساتھ خوشگوار یادیں لے کر جائیں گے جو انہیں تادیر یاد رہیں گی۔