![شہباز شریف](https://www.suchtv.pk/urdu/media/k2/items/cache/758e146ba7366d37e938f7dec4de8121_M.jpg)
لاہور میں تاجروں اور صنعت کاروں سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ ذاتی مفادات کی خاطر قومی مفادات کو قربان کردیا گیا تھا، ماضی میں معاہدے کی خلاف ورزیوں سے بڑی مشکلات پیدا ہوئیں، وزیر خزانہ اسحاق ڈار معیشت کی بہتری کے لیے کوشاں ہیں، ان کی ٹیم کی کاوشوں سے آئی ایم ایف پروگرام پھر بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کے باعث ملک دیوالیہ ہونے سے بچا۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ پوری ٹیم کی محنت سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا پروگرام منظور ہوا۔ یہ کامیابی ہے ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے، ہمیں 9 ماہ بعد سکھ کا سانس ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ٹیلی فونک گفتگو، معاہدے پر سختی سے عملدارمد کی یقین دہانی
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر بالا نہیں ان کے تحت رکھنا چاہیے، آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے کہا کہ ماضی میں معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی سے مشکلات پیدا ہوئیں، قوم سے کوئی بات نہیں چھپائی، سب کو پتا ہونا چاہیے ہم کن مراحل سے گزرے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں 9 ماہ کے بعد یہ سکھ کا سانس ملا ہے، اب آگے کیا کرنا ہے یہ اہم ہے، زرمبادلہ کے ذخائر اب 14 ارب ڈالرز پر پہنچ گئے ہیں۔ حکومت سنبھالی تو اس وقت بھی زرمبادلہ ذخائر 14 یا 15 ارب ڈالر تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی نے کل بتایا کہ 14 کروڑ کی گاڑی منگوائی ہے، 7 کروڑ ٹیکس دینا پڑا، میں نے کہا کہ ان لاکھوں غریبوں کا بھی سوچیں جنہیں ماں کی دوا اور بچے کی تعلیم کی فکر ہے، بیوروکریسی کو زیادہ دوش نہیں دیتا، برق رفتاری سے منصوبے لگانے والوں کو اندر کردیا گیا، اشرافیہ، اہل ثروت، اور بیوروکریسی کے لوگوں کا آگے آنا ہوگا۔