0

آئی ایم ایف معاہدے کے بعد فچ نے پاکستان کی درجہ بندی بہتر کردی

آئی ایم ایف معاہدے کے بعد فچ نے پاکستان کی درجہ بندی بہتر کردی
عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ عملے کی سطح پر معاہدے اور جولائی کے وسط میں قسط کی وصولی کے پیش نظر پاکستان کی درجہ بندی بہتر کرتے ہوئے ’سی سی سی مائنس‘ سے ’سی سی سی‘ کردی۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کردی، جس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان کے مالی وسائل میں بہتری کا امکان ہے، عالمی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری متوقع ہے، پاکستان کو آئی ایم ایف کے بعد دیگر ذرائع سے بھی فنڈنگ ملنے کا امکان ہے۔

فچ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عام انتخابات اکتوبر میں متوقع ہیں، غیر مستحکم سیاسی ماحول اور بھاری بیرونی مالی ضروریات کے باعث خطرات برقرار ہیں، پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے وعدوں سے ہٹ جانے کا وسیع تجربہ ہے۔

فچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کو سال 24-2023ء میں 25 ارب ڈالر کی بیرونی مالی ضروریات درپیش ہیں، آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری کے فوری بعد پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر جاری ہوں گے، پاکستان کو باقی 1.8 ارب ڈالر نومبر 2023ء اور فروری 2024ء میں جاری ہوں گے۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ سعودی عرب اور یو اے ای نے بھی 3 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس کا وعدہ کیا ہے، آئی ایم ایف کے بعد پاکستان کو عالمی اداروں سے مزید 3 سے 5 ارب ڈالر ملنے کا امکان ہے، پاکستان کو جنیوا ڈونرز کانفرس کے وعدوں کے مطابق 10 ارب ڈالر میں سے بھی رقم ملنے کی امید ہے۔

فچ کے مطابق پاکستان کو پراجیکٹ لونز کی مد میں 2 ارب ڈالر ملنے کا امکان ہے، پاکستانی حکومت اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت مطلوبہ پالیسی اقدامات پہلے ہی کرچکی ہے، پاکستان کو اب بھی ان اقدامات پر عملدرآمد اور نفاذ میں چیلنجز درپیش ہیں۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی نے مزید کہا ہے کہ انتخابات سے پہلے اور بعد میں پالیسی کی غلطیوں اور غیر یقینی صورتحال کا امکان ہے۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے فچ ریٹنگ میں بہتری پر وزیراعظم شہباز شریف اور قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ فچ ریٹنگ میں بہتری معاشی بحالی کے سفر کی طرف اچھی پیش قدمی ہے۔