0

یونان کشتی حادثے میں زندہ بچنے والا پولیس اہلکار پاکستان واپس پہنچ گیا

یونان کشتی حادثہ
یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والا خوش قسمت پاکستانی پولیس اہلکار واپس گھر پہنچ گیا۔

گزشتہ ماہ یونان کی سمندری حدود میں ڈوبنے والی تارکین وطن کشتی حادثے میں زندہ بچنے والے 28 سالہ عثمان صدیق محکمہ پولیس میں سپاہی ہے، 4 دوستوں کے ساتھ اٹلی جانا چاہتا تھا۔

کشتی سانحے میں زندہ بچ جانے والے 12 پاکستانیوں میں شامل عثمان صدیق جمعہ کے روز گجرات شہر کے نواحی گاؤں کالیکی میں واقع اپنے آبائی علاقے پہنچے، وطن واپسی کے بعد وہ ایسے کئی لوگوں سے ملاقات کرچکے ہیں جن کے پیارے اس سانحے میں زندگی کی بازی ہار گئے۔

یہ بھی پڑھیں: انسانی اسمگلنگ اور یونان کشتی حادثہ کا مرکزی ملزم گرفتار

عثمان صدیق نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بدقسمت کشتی میں 700 افراد سوار تھے، جن میں 350 پاکستانی تھے۔

انہوں نے کہا کہ حادثے سے پہلے ایک ہیلی کاپٹر بھی آیا اور تصاویر لینے کے بعد چلا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: موت کا کھیل، لوگ اسمگل کیسے ہوتے ہیں؟

رپورٹ کے مطابق زندہ بچ جانے والے پاکستانی شہری نے سانحے سے قبل پیش آئے حالات سے متعلق بتایا کہ کشتی میں سوار سیکڑوں تارکین وطن کی جانب سے عملے کو 100 ڈالر ادا کیے جانے کے باوجود بھی انہیں لائف جیکٹس اور خوراک فراہم نہیں کی گئی۔

عثمان صدیق گجرات پولیس میں کانسٹیبل تھے جنہوں نے ایک سال کی تعطیلات حاصل کر کے اپنے چار دوستوں کے ہمراہ اٹلی جانے کا فیصلہ کیا جن میں سے کچھ پولیس اہلکار بھی تھے، یہ لوگ مئی میں گجرات سے لیبیا کے لیے روانہ ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں