اسلام آباد (اے بی این نیوز) پی ٹی آئی کے نااہل سابق ایم این اے احمد چٹھہ نے اے بی این نیوز کے پروگرام ’’سوال سے آگے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی نااہلی ایک منظم اور پہلے سے تیار شدہ منصوبے کے تحت کی گئی ہے۔ ان کے مطابق مقصد صرف پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو ڈس کوالیفائی کرنا اور ضمنی انتخابات کرانا ہے تاکہ حکومتی جماعت کو سنگل مجورٹی دلائی جا سکے۔
احمد چٹھہ نے کہا کہ انہیں کسی قسم کا قانونی نوٹس یا اطلاع فراہم نہیں کی گئی اور سوشل میڈیا پر نوٹیفکیشن دیکھ کر پتہ چلا کہ انہیں نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔ ان کے بقول یہ سیدھی سیدھی ناانصافی ہے کیونکہ قانونی طور پر اپیل کے لیے 15 دن کا وقت دیا جاتا ہے لیکن ان کا حق سلب کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ پارٹی کے ایک اور رکن کو سزا کے باوجود اپیل کے لیے مناسب وقت دیا گیا تھا، لیکن ان کے معاملے میں اسپیکر کو ریفرنس بھیجنے کے بجائے سیدھی نااہلی کا فیصلہ سنا دیا گیا۔ احمد چٹھہ نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے اور اس سسٹم کو ایکسپوز کرتے رہیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جمشید دستی کی نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری ہو چکا ہے، لیکن ان کا کیس ابھی تک عدالت میں مقرر نہیں کیا گیا، جو ظاہر کرتا ہے کہ پورا نظام ایک ہی سمت میں کام کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انصاف کے حصول کی جدوجہد جاری رہے گی اور عوام کو بتایا جائے گا کہ کس طرح سیاسی مخالفین کو راستے سے ہٹایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں :عمران خان نے کبھی اپنے مؤقف سے انکار نہیں کیا اور وہ ہر فورم پر تعاون کر رہے ہیں، نعیم پنجھوتہ
The post سیدھا ڈس کوالیفکیشن پر لے جایا گیا، ہم اسے ہر فورم پر چیلنج کریں گے، سسٹم کو ایکسپوز کر ینگے ،احمد چٹھہ appeared first on ABN News.