عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے میں تاخیر پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں ناانصافی پر مبنی عالمی سیاست ختم ہونا چاہیے۔ پاکستان کے ڈیفالٹ سے متعلق افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔ بین الاقوامی سطح پر لوگ حیران ہیں، پاکستان مینج کیسے کر رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک عالمی ریٹنگ ایجنسی نے بھی ممکنہ ڈیفالٹ سے متعلق تبصرہ کیا ہے۔ پاکستان کو جون تک 3.7 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں۔ پاکستان تمام وعدے پورے اور بروقت ادائیگیاں کرے گا۔
اسحاق ڈار نے کہا پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر ہیں۔ آئی ایم ایف کے ساتھ 9 فروری کو تکنیکی مذاکرات ختم ہوگئے تھے۔ ایکسٹرنل اکاؤنٹ سے متعلق گیپ کا سامنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدے کیلئے مزید وقت چاہتا ہے تو مزید وقت لے۔ مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر کی ادائیگیاں بروقت کی جائیں گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مئی اور جون کے دوران ادائیگیوں کا انتظام کر لیا جائے گا۔ عالمی اداروں کو پاکستان سے متعلق ڈیفالٹ کی باتیں نہیں کرنا چاہیے۔ دوست ممالک کی جانب سے فنانسنگ کے وعدے کیے گئے جو جلد پورے ہوں گے۔