سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایل پی جی کی ترسیل کا اعلان کرتے ہوئے روسی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ روس نے پاکستان کو 100 ہزار میٹرک ٹن کی مقدار میں ایل پی جی کی پہلی کھیپ ایران کے سرخس خصوصی اقتصادی زون کے ذریعے فراہم کی ہے جبکہ دوسری کھیپ پر مشاورت جاری ہے۔
پاکستان پہلے ہی خلیجی منڈیوں سے درآمد شدہ خام تیل کو روسی تیل کے ساتھ باہم ملانا شروع کر چکا ہے۔ پاکستان آئل ریفائنری کے ایک اعلیٰ عہدیدار زاہد میر نے گذشتہ ماہ میڈیا کو بتایا تھا کہ ملک نے روسی خام تیل کو کامیابی سے پراسیس کر لیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو کے ساتھ سپاٹ ڈیل تکنیکی اور تجارتی دونوں لحاظ سے قابلِ عمل تھی۔
توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے پاکستان اپنے خام تیل کا تقریباً 20 فیصد رعایتی نرخوں پر روس سے درآمد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پیٹرولیم کلب پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 4,600 میٹرک ٹن کی کل سالانہ کھپت کے ساتھ پاکستان مقامی پیداوار کے ذریعے اپنی ایل پی جی کی ضروریات کا تقریباً 43 فیصد پورا کرتا ہے۔