پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان سینٹرل کنٹریکٹ پر کئی ماہ سے تنازع چل رہا تھا، اسی وجہ سے چار ماہ سے کوئی ادائیگی بھی نہیں ہوئی، چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے شعبہ انٹرنیشنل کرکٹ کی ناکامی کے بعد معاملہ اپنے ہاتھ میں لیا، انھوں نے چیف سلیکٹر انضمام الحق کو کھلاڑیوں سے مذاکرات کا ٹاسک سونپا، انضمام اور اسٹار کرکٹرز کے ایجنٹ ایک ہی ہیں،
اس سے انھیں مسئلہ حل کرنے میں مدد ملی، وہ اپنے ساتھ بابر اعظم کو بھی گذشتہ دنوں ذکا اشرف کے گھر لے کر گئے جہاں کپتان نے کھلاڑیوں کے مطالبات سے آگاہ کیا، انھوں نے آسٹریلیا اور بھارت کی طرح پاکستانی کرکٹرز کو بھی بورڈ کی آمدنی میں سے حصہ دینے کی بات کہی۔
ذکا اشرف نے ساتھیوں سے مشاورت کے بعد فیصلے کرنے کا جواب دیا، گذشتہ روز پھر اس حوالے سے اہم میٹنگ ہوئی، اس میں طے پایا کہ بورڈ کی کئی ارب روپے کی آمدنی سے 3 فیصد حصہ کرکٹرز کو دیا جائے گا، یہ رقم بھی کروڑوں بنے گی۔
اے کیٹیگری کرکٹرز بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی اور محمد رضوان کو ماہانہ 45 لاکھ روپے دیے جائیں گے، بی کو 30 لاکھ ملیں گے، دیگر 2 کیٹیگریز کے لیے15 سے ساڑھے 7 لاکھ روپے ماہانہ رکھے گئے ہیں۔
کرکٹرز نے ٹیکس کے حوالے سے بات کی تو بورڈ نے10 فیصد کٹوتی کا بتایا، جواب میں انھیں آگاہ کیا گیا کہ حقیقت میں تو 35 سے 50 فیصد رقم منہا ہوتی ہے،اس حوالے سے مزید غور کرنے کا فیصلہ ہوا، کھلاڑیوں نے معاہدوں پر اصولی اتفاق کرتے ہوئے مزید مطالعہ کرنے کے بعد دستخط کا یقین دلا دیا۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب ٹیم کی روانگی سے قبل دستخط کی توقع تھی۔
یاد رہے کہ چار ماہ تک کھلاڑیوں نے خاموش احتجاج کیا لیکن پھر میچ شرٹ پر کمرشل لوگو لگانے سے انکار اور ورلڈکپ میں آئی سی سی کی تشہیری سرگرمیوں میں بھی عدم شرکت کا عندیہ دیا تھا، البتہ اب ایک بڑا بحران حل ہو گیا ہے، بھارت میں ورلڈکپ کے دوران کھلاڑی بھی مکمل توجہ کھیل پر ہی دے سکیں گے۔