میڈیا رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کی جانب سے امیگریشن گرین لسٹ میں 17 پیشوں بشمول جیل کے محافظ، ویلڈرز اور ایسوسی ایشن انجینئر کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امیگریشن گرین لسٹ کے تحت غیر ملکی ورکرز کو تیز رفتار بنیادوں پر مستقل رہائش کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس لسٹ میں ایسے پیشوں کو شامل کیا گیا ہے جن کے لیے نیوزی لینڈ میں ورکرز دستیاب نہیں۔
نیوزی لینڈ کے امیگریشن وزیر اینڈریو لٹل نے بتایا کہ 2024 سے مختلف سیکٹرز جیسے انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور آٹو موٹیو کے لیے گرین لسٹ ویزوں کا آپشن متعارف کرایا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیٹابیس اور سسٹمز ایڈمنسٹریٹرز، روڈ رولر آپریٹرز اور وہیکل پینٹرز جیسی ملازمتیں بھی بیرون ملک سے آنے والے ورکرز کو دستیاب ہوں گی۔
کووڈ 19 کی وبا کے بعد سے نیوزی لینڈ کی مختلف صنعتوں کو افرادی قوت میں کمی کا سامنا ہے اور جب سے امیگریشن گرین لسٹ میں مختلف شعبوں کو شامل کیا جا رہا ہے۔
حکومت کو توقع ہے کہ مستقل رہائش کی پیشکش کے باعث نیوزی لینڈ غیر ملکی ورکرز کے لیے زیادہ پرکشش ملک بن جائے گا۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق امیگریشن کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور نیوزی لینڈ میں ایک سال کے دوران ایک لاکھ 35 ہزار غیر ملکی افراد منتقل ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق غیر ملکی ورکرز کی آمد سے افرادی قوت کا دباؤ کم ہوا ہے مگر اس سے افراط زر میں ممکنہ اضافے کا امکان ہے۔