0

بابر اعظم کی دھواں دھار بیٹنگ، بھارتی کرکٹرز کی شاندار الفاط میں خراج تحسین

 بابر اعظم
ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں نیپال کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم کی شانداز پرفارمنس اور بابر اعظم کی دھواں دھار بیٹنگ کے بھارتی کرکٹرز بھی مداح نکلے اور تعریف کرنے پر مجبور ہوگئے۔

پاکستان نے ایشیا کپ اور ورلڈکپ سے قبل افغانستان کے خلاف 3 میچوں کی ون ڈے سیریز کلین سویپ کر لی تھی اور یوں پاکستان اس وقت ون ڈے رینکنگ میں سرِ فہرست ہے۔

بعد ازاں گزشتہ روز (30 اگست) ملتان میں کھیلے گئے ایشیا کپ 2023 کے افتتاحی میچ میں نیپال کے خلاف پاکستان کا آغاز بھی جارحانہ تھا۔

بابر اعظم اور افتخار احمد کی دھواں دھار بیٹنگ نیپالی بولرز پر حاوی رہی، بابر اعظم نے 131 گیندیں کھیل کر 151 رنز بنائے، انہوں نے اپنی اننگز میں 4 چھکے اور 14 چوکے لگائے جبکہ افتخار نے 4 چھکے اور 11 چوکے لگائے۔

پاکستان نے 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 342 رنز بنائے، ہدف کے تعاقب میں نیپال کی پوری ٹیم 23.4 اوورز میں پویلین لوٹ چکی تھی اور پوری ٹیم صرف 104 رنز بنا سکی۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایشیا کپ 2023 کی میزبانی پاکستان اور سری لنکا مشترکہ طور پر کر رہے ہیں، یہ ٹورنامنٹ 17 ستمبر تک جاری رہے گا جبکہ 10 ٹیموں پر مشتمل ورلڈ کپ 2023 پانچ اکتوبر سے 19 نومبر تک بھارت میں ہوگا۔

ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے مقابلے کی بات کی جائے تو فی الحال اگلا میچ سری لنکا میں ہوگا جہاں دونوں ممالک کی ٹیمیں 2 ستمبر کو آپس میں ٹکرائیں گی۔

پاکستان کی زبردست پرفارمنس دیکھ کر بھارتی کرکٹرز بھی تعریف کرنے پر مجبور ہوگئے، آف اسپنر روی چندرن اشون کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم ایشیا کپ اور ورلڈ کپ میں مضبوط حریف ثابت ہوگی۔

روی چندرن اشون نے گزشتہ روز میچ کے بعد اپنے یوٹیوب چینل میں کہا کہ اگر بابر اعظم اور محمد رضوان مڈل آرڈر میں مسلسل پرفارمنس دیتے رہے تو پاکستان ایشیا کپ اور ورلڈ کپ میں انتہائی مضبوط ٹیم ثابت ہوسکتی ہے، دوسری ٹیموں کے لیے پاکستان کا مقابلہ کرنا مشکل ہوگا۔

اشون نے یہ بھی کہا کہ انہیں یقین ہے کہ پاکستان واقعی غیرمعمولی ٹیم ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان اگلے ایشیا کپ کے میچ میں ہفتہ کو روایتی حریف بھارت کا سامنا کرے گی، اور پاکستان کرکٹ ٹیم میں کافی مضبوط کھلاڑی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ غیر معمولی کرکٹرز تیار کیے ہیں، ٹیپ بال کرکٹ کی بدولت ان کے پاس مسلسل باصلاحیت باؤلرز سامنے آئے ہیں، ان کی بیٹنگ خاص طور پر 1990ء اور 2000ء کی دہائی کے آخر میں قابل تعریف تھی۔

بھارتی کرکٹر نے مزید کہا کہ ’لیکن پچھلے 5 یا 6 سالوں کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے کم بیک کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ مختلف ٹوئنٹی 20 لیگز میں کھیل چکے ہیں، انہوں نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بھی کھیلا ہے اور بگ بیش لیگ ( بی بی ایل) کے حالیہ ڈرافٹس میں پاکستان کے تقریباً 60 سے 70 کھلاڑی تھے۔‘

بھارتی اسپنر روی چندرن ایشون نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر بھی بابر اعظم کی اننگز کی تعریف کی اور تالیوں والے ایمو جی شیئر کیے۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر عرفان پٹھان نے بھی لکھا کہ ’بابر اعظم نے ایک بار پھر سنچری بناکر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، جب رنز بنانے کی بات آتی ہے تو بابر اس میں مہارت رکھتے ہیں‘۔

دوسری جانب بھارت کے معروف صحافی اور کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے نے ایکس پر اپنی رائے کا اظہار خیال کرتے ہوئے لکھا کہ بابر اعظم جس طرح سے کھیل رہے تھے، شروع سے ہی ایسا لگ رہا تھا کہ وہ سنچری کر لیں گے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ اپنی اننگز کو انجوائے کررہے تھے۔