لاہور میں پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اور آذربائیجان کی کمپنی SOCAR کے درمیان معاہدے پر دستخط کئے گئے، وزیراعظم شہبازشریف بھی دستخطوں کی تقریب میں موجود تھے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اس معاہدے کی مدت ایک سال ہے جس میں مزید ایک سال کی توسیع ہوسکتی ہے، معاہدے کے تحت آذربائیجان ہرماہ ایل این جی کے ایک کارگو کی پیشکش کرے گا اور یہ پاکستان پر منحصر ہے کہ وہ اس پیشکش کو قبول کرے یا نہ کرے۔
انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان کارگوکو قبول نہیں کرتا تو پاکستان کو کوئی مالیاتی جرمانہ ادا نہیں کرنا پڑے گا۔
وزیر اعظم نے معاہدے کو پاکستان اور آذربائیجان کے برادرانہ تعلقات کے درمیان ایک ہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا اس معاہدے میں اہم کردارادا کرنے پر آذربائیجان کے صدر کا خاص طورپر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے آذری ائیرلائن کو اسلام آباد، لاہور اور کراچی کیلئے پروازیں چلانے کی منظوری دی ہے۔ یہ دونوں ملکوں کے درمیان سیاحت وسرمایہ کاری کے فروغ اور وفود کے تبادلوں کی جانب بڑا قدم ہے۔
وزیراعظم نے بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافے کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت کیاگیا ہے۔
یہ نھی پڑھیں: 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر قیمتوں میں اضافے کا بوجھ نہیں پڑے گا: وزیراعظم
اس موقع پر آذربائیجان کے سفیر نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک توانائی، دفاع، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ دونوں فریق ترجیحی تجارتی معاہدے پر بھی بات چیت کررہے ہیں اور اس اعتماد کا اظہار کیاکہ وہ اس سلسلے میں کامیاب ہوں گے۔