سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ آئی ایم ایف ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت گول پوسٹ کو آگے بڑھا دیتی ہے، آئی ایم ایف بین الاقوامی سامراج کے ایجنٹ کا کردار ادا کرتی ہے، بین الاقوامی سامراج کو پاکستان اور چین کے تعلقات کھٹک رہے ہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے کہا کہ ہم تصدیق کرنا چاہتے ہیں کہ ان کا دیا گیا قرضہ چین کو ادائیگیوں کے لیے استعمال تو نہیں ہوگا، مجھے لگتا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہوگا، پاکستان کو آئی ایم ایف اور بین الاقوامی سامراج کے چنگل سے نکلنا ہوگا۔
رضا ربانی نے کہا کہ چھوٹے صوبوں کے ساتھ پھر امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز کو کم کیا گیا ہے، میرا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز میں اضافہ کیا جائے اسی طرح سندھ کو سیلاب کے حوالے سے جو گرانٹ ملنا تھی آج تک نہیں ملی۔