حکومت کی جانب سے نان فائلرزکے گرد گھیرا مزید تنگ کردیا گیا، جس کے تحت بینک سے کیش نکلوانے پر پچاس ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.6فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔
فائلر پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کرنے کی تجویز جبکہ نان فائلر پر یہ شرح دس فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور امیر طبقے پر سپر ٹیکس عائد کرنے کی تجویزبھی بجٹ میں شامل کی گئی ہے۔
بجٹ میں ٹیکسز کی وصولیوں کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے نان فائلرز کے لیے مزید گھیرا تنگ کر دیا، ۔کمرشل درآمدات پر ٹیکس ریٹ میں 0.50 فیصد اضافہ کی تجویزدی گئی ہے۔
بجٹ میں بینک سے کیش نکلوانے پر پچاس ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.6 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ فائلر پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کرنے کی تجویز جبکہ نان فائلر پر یہ شرح دس فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بجٹ میں نان فائلرز کے لیے لیدر اور ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی شرح بارہ فیصد سے بڑھا کر پندرہ فیصد کرنے کی تجویز دی گئی جو قیمتی ملبوسات اور مصنوعات پر عائد کیا جائے گا، جس سے عام آدمی متاثر نہیں ہو گا۔