نیوزی لینڈ کے خلاف آخری ون ڈے میں شکست کے بعد دوران پریس کانفرنس بابر اعظم نے کہا کہ سیریز بہت اچھی رہی، اچھی خبریں بھی ملیں، کوشش تھی کہ کلین سوئپ کرتے لیکن ابتدائی جلد وکٹیں گرنے سے ہدف تک نہیں پہنچ سکے، ورلڈکپ سے قبل جتنے بھی میچ ملیں اس سے میگا ایونٹ کی تیاری کا اچھا موقع ملے گا۔
ٹیم میں ناراضگی اور امام الحق کے وائرل ٹوئٹ سے متعلق سوال پر کپتان نے کہا کہ اس ٹیم میں ناراضگی نہیں ہوتی یہ ٹیم متحد ہے، یہ ٹیم ایک فیملی کی طرح ہے جس میں سب ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے ہیں، ایک میچ پہلے نمبر ون بھی تھے آج نیچے آئے تو کوئی بات نہیں، امام الحق کا ٹوئٹ نہیں دیکھا دیکھوں گا انہوں نے کیا ٹوئٹ ہے، مجھے نہیں لگتا امام کی ٹوئٹ کا میچ سے کوئی تعلق ہے۔
نیوزی لینڈ ٹیم کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے بابر نے کہا کہ مجھے نہیں لگا نیوزی لینڈ کی بی ٹیم کھیل رہی تھی آپ کسی بھی ٹیم کیلئے یہ نہیں سوچ سکتے کہ یہ کمزور ہے یا مضبوط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ابھی ورلڈکپ تک کپتانی کا کچھ نہیں معلوم، مجھے نہیں بتایا گیا کہ میں ورلڈکپ تک کپتان برقرار رہوں گا، نئی مینجمنٹ کے آنے سے بہت زیادہ فرق نہیں پڑ ا، مینجمنٹ اراکین پہلے بھی ٹیم کے ساتھ رہے ہیں انہیں چیزوں کا علم ہے ۔
محمد رضوان کے نمبر 4 پر کھیلنے کی خواہش پر دیے گئے بیان پر بابر اعظم کا کہنا تھا کہ رضوان نے اپنی خواہش کا اظہار کیا تھا کہ 4 پر کھیلنا اس کی خواہش ہے لیکن کوئی کھلاڑی ایسا نہیں جو یہ کہے کہ وہ فلاں پوزیشن پر نہیں کھیلے گا، ہم ٹیم کی صورتحال کے مطابق لڑکوں کو نمبر پر بھیجیں گے، سب پاکستان کے لیے کھیلتے ہیں اور سب چاہتے ہیں پاکستان کو جتوائیں، جتنے بھی میچز ورلڈکپ کے ساتھ مل رہے ہیں وہ اہم ہیں۔