یقین کرنا مشکل ہوگا مگر ایک صدی سے زائد عرصے قبل ایسا انوکھا واقعہ امریکا میں پیش آیا تھا جس کی تفصیلات اب بھی لوگوں کو دنگ کر دیتی ہیں۔
ویسے یہ تفصیلات کس حد تک درست ہیں، یہ کہنا تو مشکل ہے مگر اس واقعے کے چند دہائیوں بعد ایک اخبار میں اس بارے میں رپورٹ شائع کی گئی تھی۔
یہ واقعہ 1915 میں جنوبی کیرولائنا سے تعلق رکھنے والی ایسسی ڈیون بار نامی خاتون کے ساتھ پیش آیا تھا۔ اس وقت خاتون کی عمر 30 سال تھی اور اسے خاندان نے مردہ تصور کیا اور ڈاکٹر نے بھی موت کی تصدیق کی۔
ایسسی ڈیون بار کی 1915 میں ‘موت’ سے قبل کی زندگی کے بارے میں زیادہ تفصیلات موجود نہیں۔ بس یہ پتا ہے کہ ان کی پیدائش 1885 میں ہوئی اور انہوں نے اپنی زندگی کے اولین 30 سال جنوبی کیرولائنا کے ایک قصبے میں گزارے۔
ان کا خاندان بھی قریب ہی رہائش پذیر تھا اور قریبی قصبے میں ان کی ایک بہن رہتی تھی۔ 1915 کے موسم گرما میں خاتون کو مرگی کا دورہ پڑا اور وہ بے ہوش ہوگئیں۔ ان کے خاندان نے فیملی ڈاکٹر کو طلب کیا جس نے ایسسی ڈیون بار کو مردہ قرار دیا۔
اس کے بعد خاتون کے افسردہ خاندان نے تدفین کی تیاریاں شروع کر دیں۔ خاندان کی جانب سے تدفین کو اگلے دن صبح 11 بجے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ خاتون کی بہن وہاں پہنچ سکے۔
تدفین کے دن خاتون کو لکڑی کے ایک تابوت میں رکھ کر قبرستان پہنچایا گیا اور وہاں آخری رسومات ادا کی گئیں۔ ان رسومات کو سست روی سے مکمل کیا گیا تاکہ خاتون کی بہن وہاں پہنچ سکے، مگر ایسا نہ ہوسکا تو خاندان نے تدفین کا فیصلہ کیا۔
تابوت کو 6 فٹ گہرے گڑھے میں رکھ کر مٹی ڈال کر قبر بنا دی گئی۔ مگر کہانی یہاں ختم نہیں ہوتی۔ قبر بننے کے کچھ دیر بعد ایسسی ڈیون بار کی بہن وہاں پہنچ گئی۔
اس کی جانب سے لوگوں سے التجا کی گئی کہ قبر کو دوبارہ کھودا جائے تاکہ وہ اپنی بہن کو آخری بار دیکھ سکے۔ لوگ اس کے لیے تیار ہو گئے اور قبر کھود کر تابوت باہر نکالا گیا۔
تابوت میں لگی کیلیں نکال کر اسے کھولا گیا اور پھر جو منظر دیکھنے میں آیا اس نے لوگوں کے ہوش گم کر دیے۔ لوگ یہ دیکھ کر دہشت زدہ ہوگئے تھے کہ تابوت کھلتے ہی ایسسی ڈیون بار اٹھ کر بیٹھ گئیں اور اپنی بہن کو دیکھ کر مسکرانے لگیں۔
رسومات مکمل کرنے والے 3 پادری یہ منظر دیکھ کر دہشت کے باعث قبر میں گر گئے، جس سے ایک کی 3 پسلیاں ٹوٹ گئیں۔ یہاں تک کہ خاتون کا اپنا خاندان یہ منظر دیکھ کر بھاگ گیا کیونکہ ان کو لگا کہ وہ کسی بھوت کو دیکھ رہے ہیں۔
ایسسی ڈیون بار نے تابوت سے باہر نکل کر ان کا پیچھا کرنا شروع کیا تو وہ مزید خوفزدہ ہوگئے۔ مگر وہ بھوت نہیں تھیں بلکہ انہیں بدقسمتی سے زندہ دفن کر دیا گیا تھا مگر اس کے ساتھ ساتھ وہ خوش قسمتی تھیں کہ پھر باہر نکال لیا گیا۔
اس واقعے کے بعد ایسسی ڈیون بار نے معمول کی زندگی گزارنا شروع کر دی اور مزید 47 سال تک حیات رہیں۔
اس عرصے میں وہ کپاس چننے کا کام کرتی رہیں جبکہ گزر بسر کے لیے انہیں مقامی حکام کی جانب سے ہر ماہ چیک بھی دیا جاتا تھا۔
ان کا انتقال 22 مئی 1962 کو ہوا اور اس موقع پر مقامی اخبارات نے یہ سرخی لگائی کہ ساؤتھ کیرولائنا کی خاتون کی آخری تدفین ہوگئی۔