آئی ایم ایف کا کہنا ہےکہ پاکستان نے تمام معاشی اہداف حاصل کر لیے ہیں، آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا امکان ہے، مارکیٹ بنیاد پر ایکسچینج ریٹ پر عمل جاری رکھنےاور سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اصلاحات کا بھی وعدہ کیا گیا ہے، جبکہ ایکسچینج مارکیٹ پر دباؤ کم ہو رہا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق پروگرام کے تحت معاشی بحالی جاری ہے، دوست ممالک کے تعاون سے پاکستان میں معاشی استحکام آرہا ہے، وفاقی بجٹ پر عمل درآمد سے پالیسیوں میں تسلسل آیا ہے جبکہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بروقت ایڈجسٹمنٹ کی گئی۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہےکہ پاکستان نے حکومتی اداروں میں بھی اصلاحات کا وعدہ کیا ہے، پاکستان نے سماجی مدد کے پروگرام بہتر کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے، پاکستان نے جولائی 2023 سے زیر التوا پاور ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کو لاگو کیا۔
آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق طویل عرصے کے بعد یکم نومبر 2023 سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، پاکستان نے روپے کی قدر کو متاثر کرنے کیلیے انتظامی اقدامات سے باز رہنے کی یقین دہانی کروائی۔
اعلامیہ کے مطابق مہنگائی کو اپنے ہدف تک کم کرنے کے لیے فعال مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے، 70 کروڑ ڈالر مزید ملنے سے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو جاری کردہ رقم 1.9 ارب ڈالر ہو جائےگی۔
واضح رہےکہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی معاہدہ طے پایا تھا۔