عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشق “ایئر ڈیفنڈر 23” 23 جون تک جاری رہے گی اور اس میں نیٹو کے 25 رکن اور پارٹنر ملکوں کے تقریباً 250 فوجی طیارے شامل ہوں گے۔ اس مشق میں نیٹو کی رکنیت کے امیدوار جاپان اور سویڈن بھی شامل ہیں۔
ان مشقوں میں 10 ہزار تک لوگ حصہ لے رہے ہیں جن کا مقصد بحر اوقیانوس کی سرزمین پر واقع شہروں، ایئرپورٹس یا بندرگاہوں پر حملے کی صورت میں باہمی تعاون کو بڑھانا اور ڈرونز اور کروز میزائلوں سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جرمنی میں امریکی سفیر ایمی گٹ مین نے صحافیوں کو بتایا کہ ان مشقوں کا مقصد خاص طور پر روس کو پیغام دینا ہے۔ انہوں نے روسی صدر پوٹین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں بہت حیران ہوں گی اگر دنیا کے کسی رہنما نے یہ نہیں دیکھا کہ اس اتحاد کی روح کے لحاظ سے یہ کیا ظاہر کرتا ہے اور اس اتحاد کی طاقت کا کیا مطلب ہے۔ ان رہنماؤں میں پوٹین بھی شامل ہیں۔