عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق کوسوو میں گزشتہ روز سرب مظاہرین سے جھڑپوں میں نیٹو اتحاد کے امن مشن کے 30 سے زائد اہلکار زخمی ہو گئے، جس کے بعد اتحاد نے مزید سیکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
واضح رہے کوسوو نے یکطرفہ طور پر 2008 میں سربیا سے آزادی کا اعلان کیا تھا، اور سربیا اور اس کے اہم اتحادیوں روس اور چین نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کوسوو کو اقوام متحدہ میں رکنیت حاصل کرنے سے روک دیا گیا۔
کوسوو میں رہنے والے سرب بڑی حد تک سربیا کے حامی ہیں، خاص طور پر کوسوو کے شمال میں ان کی اکثریت ہیں۔
کوسوو کے سربوں نے شمالی قصبوں میں گزشتہ ماہ ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا، جس میں 3.5 فیصد سے بھی کم ٹرن آؤٹ کے باوجود نسلی البانویوں کو مقامی کونسلوں پر کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت ملی۔
کوسوور کے وزیر اعظم البن کرتی کی حکومت نے گزشتہ ہفتے باضابطہ طور پر میئرز کو مقرر کیا ہے، جس کے بعد سرب مظاہرین اور نیٹو امن مشن کے اہلکاروں کے درمیان متعدد بار جھڑپیں ہوئی ہے۔