0

ایک دن کے چوزے پر 10 روپے فی چوزہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، 36 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد

اسلام آباد (رضوان عباسی )وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کرتے ہوئے 36 ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ تنخواہوں میں متوقع سے زیادہ اضافے اور سولر پینلز پر ٹیکس میں کمی کے باعث پیدا ہونے والے ریونیو خسارے کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مجوزہ 6 فیصد کے بجائے 10 فیصد اضافہ کیا گیا، جس سے ریونیو پر اضافی بوجھ پڑا۔ اسی طرح سولر پینلز کی درآمد پر ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا، جس سے حکومت کی آمدن میں مزید کمی واقع ہوئی۔

ریونیو میں پیدا ہونے والے 36 ارب روپے کے خلا کو پورا کرنے کے لیے حکومت نے تین نئے ٹیکس اقدامات کی منظوری دے دی ہے۔
پہلا اقدام ڈے اولڈ چوزے (Day Old Chick) پر فی چوزہ 10 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی منظوری ہے، جس پر پولٹری سیکٹر میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ عوامی حلقوں میں بھی مہنگائی میں مزید اضافے کے خدشات نے تشویش کی فضا پیدا کر دی ہے۔

دوسرا اقدام کمپنیوں کے میوچل فنڈز کے منافع پر ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے بڑھا کر 29 فیصد کرنے سے متعلق ہے، جبکہ تیسرا اقدام حکومت کی سیکیورٹیز پر ادائیگیوں پر 20 فیصد ٹیکس نافذ کرنے کی منظوری ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کو 6 متبادل ٹیکس تجاویز ارسال کی تھیں، جن میں سے عالمی مالیاتی ادارے نے 3 تجاویز پر اتفاق کر لیا ہے۔

تجارتی اور عوامی حلقوں نے ان اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان نئے ٹیکسوں سے مہنگائی کی ایک نئی لہر آئے گی، جو عوام پر مزید بوجھ ڈالے گی۔ خاص طور پر پولٹری اور توانائی کے شعبے پر پڑنے والے اثرات براہ راست عوام کی روزمرہ ضروریات کو متاثر کر سکتے ہیں.
مزید پڑھیں :فلسطینی مشنز کے درجنوں سفارتکار گزشتہ 11 ماہ سے تنخواہوں سے محروم

The post ایک دن کے چوزے پر 10 روپے فی چوزہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، 36 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد appeared first on ABN News.