تل ابیب ( اے بی این نیوز ) اسرائیل نے ایک بڑا اقدام کرتے ہوئے دوحہ میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، جبکہ غزہ میں ایک اور بلند و بالا رہائشی عمارت مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بنا دی گئی۔ اسرائیلی فوج نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ شن بیت، یعنی اسرائیل کی اندرونی سیکیورٹی ایجنسی کے تعاون سے کیا گیا۔ فوجی بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ہدف بنائے جانے والے رہنما کئی برسوں سے حماس کی سرگرمیوں کی قیادت کر رہے تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق قطری دارالحکومت دوحہ کے ایک مرکزی علاقے میں چھ زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور آسمان پر دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دیکھے گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکوں کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، جبکہ خبر ہے کہ اسرائیلی حملے میں حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیا شہید ہو گئے۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب تنظیم کی قیادت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ غزہ جنگ بندی منصوبے پر بات چیت کر رہی تھی۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے تازہ فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 35 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ طبی حکام کا کہنا ہے کہ کئی افراد اس وقت جاں بحق ہوئے جب وہ امداد حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ رہائشی عمارت کی تباہی کے بعد سیکڑوں افراد بے گھر ہو گئے اور شہر میں انسانی المیہ مزید گہرا ہو گیا۔
اسرائیلی حکام نے اس کارروائی کو 7 اکتوبر کے حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث حماس قیادت کو ختم کرنے کا تسلسل قرار دیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ایران میں بھی ایک فضائی حملے کے دوران حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
قطر نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ قطری وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیلی جارحیت خطے کے امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے اور اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ قطر نے مزید کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی اصولوں کے منافی ہیں بلکہ خطے میں امن کی کوششوں کو بھی سبوتاژ کرتے ہیں۔
دوسری جانب ایک اسرائیلی اہلکار کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں کی پیشگی اطلاع امریکا کو دے دی گئی تھی اور امریکا نے ان کارروائیوں کی حمایت کی۔ تازہ پیش رفت نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے، جہاں پہلے ہی غزہ کی جنگ، انسانی بحران اور سفارتی دباؤ عالمی سطح پر بحث کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق دوحہ حملہ حماس رہنماؤں کو قتل کرنے کی کوشش ہے،دوحا میں حماس کے مذاکراتی وفد کو نشانہ بنایا گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق
حماس کے نمائندے مذاکرات کیلئے قطر میں موجود تھے۔
اسرائیلی فوج کی اسرائیلی ریڈیو پر حماس رہنماؤں کونشانہ بنانے کی تصدیق۔ اسرائیلی حملے میں حماس رہنما خلیل حیہ شہید۔ اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق
دوحہ حملے میں حماس کی مرکزی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ حماس قیادت 7 اکتوبرحملے کی براہ راست ذمہ دار تھی۔
مزید پڑھیں :حکومت کیسے گھٹنے ٹیکے گی،عمران خان نے نیا سیاسی فارمولہ دے دیا حکمت عملی کا رخ تبدیل ،جا نئے کیا
The post اسرائیل کادوحہ پر حملہ،حماس کی قیادت کا اہم راہنما شہید appeared first on ABN News.