پنڈ دادن خان (بیورو چیف ملک ظہیر اعوان)حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین و دیگر غیر ملکیوں کو اُن کے اپنے ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے یہ اعلان سنتے ہی چند نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیں اس عمل کی مخالفت کر رہی ہیں۔ اور کہا جا رہا ہے کہ افغانستان میں ان کی جان کو خطرہ ہے لیکن پاکستان میں غیر قانونی مقیم کئی کرائے کے قاتل ہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق ملک میں ہونے والے خود کش دھماکوں میں انہی افغانیوں کی ایک بڑی تعداد ملوث ہے-کسی بھی ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکی باشندے اتنی بدمعاشی نہیں کرتے جو پاکستان میں ان لوگوں نے مچائی ہوئی ہے – قانون نافذ کرنیوالے ادارے واقعی اگر ان کو بیدخل کرنے میں اس بار مخلص ہیں تو یقین کریں آپ پاکستان میں جرائم میں بڑی حد تک کمی دیکھیں گے -ان خیالات کا اظہار أغا جعفر نقوی اف ڈھڈی پھپھرا نے کیا انہوں نے کہا کہ ڈکیتی ، موٹر سائیکل و گاڑیوں کی چوریوں سے لے کر دہشت گردی اور اجرتی قتل کی سنگین واردتوں میں یہ لوگ ملوث ھوتے ہیں سب سے زیادہ ہر علاقے میں ان کی کباڑیوں کی دکانیں ہیں جو کہ چوری کے مال کی منتقلی کا سب سے بڑا زریعہ ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اپنے اس فیصلے پر عمل کرنے میں کس حد تک کامیاب ہوتی ہے۔
0