بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں اور فوجی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 10 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے اور اس کے علاوہ بھتہ خوری اور بے گناہ شہریوں کے قتل میں بھی شامل تھے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ کارروائی کے دوران بڑے پیمانے پر اسلحہ، بارود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کرلیا گیا اور شہریوں نے کارروائی کو سراہا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اس سے قبل 29 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع مردان اور پاراچنار میں دہشت گردوں کے خلاف دو الگ الگ کارروائیاں کی تھیں جہاں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر کو ہلاک کردیا گیا اور فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان بھی شہید ہوگیا تھا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ضلع مردان میں کاٹلانگ کے شہری علاقے میں کارروائی کی جہاں انتہائی مطلوب دہشت گرد گروپ کا سربراہ فیصل مارا گیا۔
کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔