0

نوجوان اور بچوں کی بڑی تعداد حادثات کی وجہ سے معذوری کی زندگی گزار رہے

پنڈ دادن خان( ملک ظہیر اعوان )دنیا کی آبادی کا %15 فیصد سپیشل پرسن ہیں جن میں نوجوان اور بچوں کی بڑی تعداد حادثات کی وجہ سے معذوری کی زندگی گزار رہے ہیں 8ارب کی آبادی میں 1ارب 20کروڑ افراد معذور ہیں جن میں نابینا، گونگے بہرے، دماغی امراض( سلولرنرز) اور فزیکل جو حادثات سے معذور ہوتے ہیں۔ سالانہ 2لاکھ افراد صرف موٹر سائیکل روڈ ایکسیڈنٹ کا شکار ہوتے ہیں جبکہ 1لاکھ 35ہزار افراد مختلف حادثات کی وجہ سے موت کے آغوش میں چلے جاتے ہیں پاکستان رپورٹ کے مطابق 9ارب ڈالرز سڑکوں پر ہونے والے حادثات کو علاج کی سہولیات دینے اور گاڑیوں کی مرمت پر خرچ ہوجاتا ہے پاکستان میں سالانہ 40ہزار افراد ٹریفک حادثات کی نظر ہوجاتے ہیں پنجاب کی سڑکوں پر روزانہ 750 حادثات اور 9افراد کی ہلاکت کی شرع ہے یعنی 5منٹ میں ایک حادثہ پیش آتا ہے %30حادثات کی وجہ تیز رفتاری جبکہ %17 ڈرائیونگ کی لاپرواہی کی وجہ سے ہوتے ہیں ان خیالات کا اظہار حکیم لطف اللّه سیکرٹری جنرل پاکستان سوشل ایسوسی ایشن اور پروفیسر حکیم اختر علی شاہ بخاری ستارہ سماج مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان سوشل ایسوسی ایشن نے ای لائیسنس اور ٹریفک حادثات کے حوالہ سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوۓ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان نسل کو معذوری سے بچانے اور معاشرے پر بوجھ بننے سے بچانے کے حوالہ سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا ای لائسنسنگ اور ہیلمٹ آگاہی مہم بہت احسن اقدام ہے جس کے لئے چوبیس گھنٹے اہلکار ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں اور آپ ایک کلک سے اپنا ای لرنگ حاصل کر سکتے جس کے لئے آپکو شناختی کارڈ کے علاوہ کسی اور چیز کی ضرورت نہیں۔ ٹریفک قوانین کی پاسداری ہر شہری پر فرض ہے جس سے حادثات کی روک تھام بھی ممکن ہوگی اور حادثات سے ہونے والی اموات میں کمی آئے گی اور اگر آپ کے پاس لائسنس موجود ہوگا تو آپ قتل جیسی سنگین دفعات سے بھی بچ سکیں گے اور آپ کو لرنر حاصل کرنے کے بعد ٹیسٹ دینے تک مکمل قوانین سے بھی آگاہی مل سکے گی دنیا میں سب سے مشکل ٹیسٹ ڈرائیونگ لائسنس کے لئے ہوتا ہے جس میں ملک کا وزیر اعظم بھی ٹیسٹ کے بغیر لائسنس حاصل نہیں کرسکتا اور بچہ جب تک 18سال کے نہیں ہوجاتے وہ گاڑی سڑک پر نہیں لاسکتے ورنہ بھاری جرمانے اور سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ ہمارے ملک میں بائیک چلانے والوں میں بڑی تعداد کم عمر بچوں کی ہے اسکے علاوہ ہیلمٹ کے ساتھ ساتھ سیفٹی کٹ بھی پہننی چاہئے اور ڈبل سواری کی صورت میں دونوں افراد ہیلمٹ کا استعمال کریں کیونکہ حادثہ کی صورت میں سب سے زیادہ کیسسز ہیڈ انجری کے پیش آتے ہیں ہماری خواتین کو چاہیے کہ جب بھی مرد حضرات باہر جائیں انکو ہیلمٹ پہننے کی تلقین کریں