پنڈ دادن خان (بیورو چیف ملک ظہیر اعوان )
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن سے تحصیل پنڈ دادن خان کے ایک وفد نے مسلم لیگ ن کے رہنما امیدوار برائے حلقہ پی پی 27 پنڈ دادن خان راجہ جواد جالپ کی قیادت میں ملاقات کی جس میں غلام حیدر تارڑ ، ملک اسرار سروبہ اور اعجاز مغل شامل تھے نمائندہ وفد نے للہ انٹرچینج پنڈ دادن خان جہلم ڈیول کیرج وے پراجیکٹ کی بندش بارے گورنر پنجاب کو اگاہ کیا جو سب کچھ دورہ سالٹ مائن کھیوڑہ کے موقع پروہ اپنی انکھوں سے دیکھ کر گئے تھے اس کے باوجود وفد نے انہیں سفری مشکلات بارے اگاہ کیا کہ یہ صرف 20 کلومیٹر کا ٹکڑا نہیں بلکہ 128 کلومیٹر کا ٹکڑا یوں ہی تباہ و برباد پڑا ہے اور علاقہ کے عوام اور ٹرانسپورٹر صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں جس پر گورنر پنجاب نے تحصیل پنڈ دادن خان سے گئے ہوئے وفد کو کہا کہ گورنر کا عہدہ صوبے کا سب سے بڑالیکن ایک علامتی عہدہ ہوتا ہے
انتظامی اختیارات وزیراعلی پنجاب کے پاس ہوتے ہیں اور ملک مالی بحران کا بھی شکار ہےأپ اپنی ترجیحات تحریر کر کےدیں تاکہ اپ کے مسائل کا حل ترجیح بنیادوں پر کیا جا سکے ترجیحات لینے کا مقصد یہ ھےکہ جہاں پر زیادہ مسائل ہیں وہاں پر فنڈز جلدی لگائے جائیں انشاءاللہ میں اپ کی تمام تر ترجیحات کی فائل مکمل کر کے
کورنگ لیٹر لگا کر وزیراعلی پنجاب کو بھجوا دوں گاانشاءاللہ اپ کے مسائل ضرور حل ہوں گے اس کے علاوہ ہم نے مقامی قیادت کی کوششوں کا بھی ذکر کیا جو سب نے انفرادی طور پر کیں
بالخصوص احسن اقبال کے دورے کا ذکر کیا اور لاحاصل مشق کا بتایا
اور میں نے گلہ کیا کہ تمام بڑی لیڈرشپ خود غرض ہےاپنے علاقوں میں ترقیاتی کام کروا رہے ہیں کیونکہ ان کو الیکشن نظر ارہا ہے جہلم کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے ہماری مقامی قیادت بھی سوئی ہوئی ھےبلال اظہر کیانی کا ذکر ہوا تو گورنر پنجاب نے ان کی بہت تعریف کی کہ وہ بڑے سمجھدار اور ذہین ادمی ہیں میں نے سوال کیا کہ انہوں نے کوئی مثبت کام نہیں کیا 16 ماہ حکومت کرنے کے بعد
روڈ اسی طرح تباہ و برباد پڑی ہے
پی ٹی ائی کے دور حکومت میں بھی پلاننگ کے بغیر افرا تفری میں یہ منصوبہ شروع کیا گیا اس وقت ہمیں بتایا گیا کہ یہ فل فنڈڈ پروجیکٹ ہے کوئی حکومت ائے جائے اس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا اس کا کام جاری رہے گا جبکہ اب کام رکا ھوا ہے
اتحادی حکومت کو ہمارے جتنے عہدے دار اور رہنما ملتے رہے ہیں سب نے انفرادی کوشش کی ہے
حالات اور مسائل کی سنگینی کا اتحادی حکومت میں شامل ہمارے رہنماؤں کو اندازہ بھی نہیں ہوا
اور ہمارا علاقہ بدحالی کا شکار ہے
انجینئرنگ یونیورسٹی ٹیکسلا کیمپس کے بارے میں بھی ان سے بات چیت ہوئی ہے اس پر بھی پیش رفت ہوگی
0