جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری دانیا ل عابد)جہلم اندرون شہر اور روہتاس روڈ پر ڈمپرز، ٹریکٹر ٹرالیوں سمیت بھاری گاڑیوں نے علاقہ مکینوں کا جینا حرام کر دیا،بھاری گاڑیوں کی زد میں آ کر متعدد شہری اور بچے حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔ انتظامیہ کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی ڈمپرز دریائے جہلم کے حفاظتی بند گڑھوں میں تبدیل ہونے لگا۔ شہریوں نے ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا، تفصیلات کے مطابق جہلم اندرون شہر،دریائے جہلم کنارے حفاظتی بند اور روہتاس روڈ پر گنجان آبادیوں کے درمیان سے گزرنے والے تیز رفتار ڈمپرز نے علاقہ مکینوں کا سکون غارت کر دیا ہے سڑکوں پر سے گزرنے والی بھاری گاڑیوں کے باعث حادثات اور لڑائی جھگڑے روزانہ کا معمول بن چکے ہیں، نصف درجن سے زائد افراد جن میں معصوم بچے بھی شامل ہیں ڈمپروں، ٹریکٹروں،ٹرالیوں کی زد میں آ کر جان کی بازیاں ہار چکے ہیں، ڈپٹی کمشنر کی طرف سے متعددمرتبہ سڑکوں پر ہیوی ٹریفک کے چلنے پرپابندی عائد کی گئی لیکن بدقسمتی سے اس پر عملدرآمد آج تک نہیں ہو سکا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پنڈی موڑ اور ملوٹ میں قائم کریش مشینوں سے آنے والے ڈمپروں کیلئے متبادل سڑکیں موجود ہونے کے باوجود ڈمپرز ڈرائیورزشارٹ کٹ کے لئے اندرون شہر آبادیوں والی سڑکوں کو استعمال کرتے نظر آتے ہیں دوسری جانب روہتاس روڈ کے شروع ہوتے ہی درجنوں چنگ چی رکشوں کے ڈرائیورز سڑک کے عین وسط میں رکشے کھڑے کرکے سواریوں کا انتظار کرتے دکھائی دیتے ہیں جس کیوجہ سے اکثر و بیشتر ٹریفک کا جام ہونا معمول بن چکا ہے۔ لیکن ٹریفک پولیس کا کوئی اہلکار روہتاس روڈ پر موجود نہیں ہوتا جس کی وجہ سے چنگ چی رکشہ ڈرائیوں نے جنگل کا قانون نافذ کر رکھاہے۔ اگر کوئی چھوٹی یا بڑی گاڑی میں سوار مسافر رکشہ ڈرائیوروں کو راستہ کھولنے کی بابت کہے تو رکشہ ڈرائیورز گندگی گالیاں اور ہاتھا پائی کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔شہریوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب، کمشنر راولپنڈی، ڈی پی او،ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ جادہ، ڈنگی پلی اور روہتاس روڈ کے مقام پر بیرئیر نصب کروائے جائیں تاکہ کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی سڑکوں کو گڑھوں میں تبدیل ہونے اور حادثات سے بچایا جا سکے۔
0