جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری دانیال عابد)جہلم پیٹرولیم مصنوعات اوربجلی کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے نے شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا۔ قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی ٹرانسپورٹ کے کرایوں، اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں بھی خود ساختہ طور پر بڑھادی گئیں۔ دیہاڑ ی دار اور متوسط طبقے کے چہرے پر حالیہ مہنگائی سے تشویش اور پریشانی کے سائے نظر آتے ہیں۔ کاروبار ٹھپ ہیں اور بازار خریداروں سے خالی ہیں۔ ہوشربا مہنگائی کی وجہ سے شہریوں کا معیار زندگی گرتا جا رہا ہے، مہنگائی کا براہ راست اثر شہریوں کی زندگی پر پڑ رہا ہے، سفید پوش طبقے کیلئے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی دوبھر ہو گیا ہے۔جہلم کی سیاسی و سماجی شخصیت چوہدری فراز حسین نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کوسبق دیا جا رہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی لہر کی وجہ سے تعاون کریں لیکن ارباب اختیار کے شاہانہ ٹھاٹ باٹ ویسے ہی جاری ہیں۔ آخر غریب عوام سے کس! چیز کا بدلہ لیا جا رہا ہے، انھیں کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔ مہنگائی کے ہاتھوں شہری خود کشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں چوہدری فراز حسین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی او ر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لیا جائے تاکہ غریب سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی مہیا کر سکیں۔
0