0

انشاء اللہ نواز شریف واپس آئیں گے اور قانون کا سامنا کریں گے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ افسوس ہوا سپریم کورٹ نے ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈز ایکٹ کیس کا فیصلہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر دیا، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا نوازشریف کی واپسی سے کوئی تعلق نہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ انشاء اللہ نواز شریف واپس آئیں گے اور قانون کا سامنا کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی نے دوست ملکوں سے تعلقات خراب کیے، 16 ماہ میں کئی چیلنجز کا سامنا رہا، ملکی مفاد کے لیے دوست ملکوں سےتعلقات بہتر کرنے کے لیے بہت محنت کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت میں کہا کہ نگران وزیر اعظم کا فیصلہ آج رات یا کل تک ہوجائے گا، صدر کو کس بات کی جلدی ہے جو خط لکھ دیا؟ خط لکھنے سے قبل صدر کو آئین پڑھ لینا چاہیے تھا، میرے بطور وزیر اعظم پورے 8 دن ہیں، صدر آئین پڑھیں، نگران وزیراعظم کی تقرری تک میں وزیر اعظم ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ تین دن میں فیصلہ نہ ہوا تو پارلیمانی کمیٹی تین دن میں فیصلہ کرے گی، پارلیمانی کمیٹی فیصلہ نہ کرسکی تو الیکشن کمیشن معاملہ دیکھے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج رات اتحادیوں سے مشاورت کروں گا، تمام اتحادیوں کو مشاورت کے لیے آج بلایا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انسان وہ کام کرے جس کے نتائج وہ برداشت کرسکے، سابق حکومت نے ملکی معیشت کے ساتھ خارجہ تعلقات کو بھی نقصان پہنچایا، 16 ماہ کی حکومت مشکل ترین حکومت تھی، امریکا کے ساتھ گزشتہ دور میں تقریباً تعلقات ختم ہوچکے تھے، اب امریکی حکومت کے ساتھ تعلقات بہتری کی طرف آئے ہیں، دو دن میں سائفر کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سول اور عسکری قیادت نے ملک کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے، اتحادی حکومت نے جس طرح مل کر مشکل حالات سے ملک کو نکالا قابل تعریف ہے، سیلاب زدگان میں 100 ارب روپے تقسیم کیے، اتحادی حکومت سے آج نگران وزیر اعظم کے ناموں پر مشاورت ہوگی، اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے آج نہیں تو کل ملاقات ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں