0

،میونسپل کمیٹی دفتر کے باہر ملازمین کا پر امن احتجاجی مظاہرہ

جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری دانیال عابد)جہلم مطالبات منظوری کیلئے حکومت کو متعدد بار تحریری طور پر لکھا جاچکا،میونسپل کمیٹی دفتر کے باہر ملازمین کا پر امن احتجاجی مظاہرہ ملازمین حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے،پنجاب حکومت تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ کرے، سول لائن روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا ، شہریوں کو آمد ورفت میں مشکلات کا سامنا،پنجاب کے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ جبکہ ایپکا نے ضلع جہلم کی چاروں تحصلیوں میں ہڑتال کرنیکا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی صدر نے جہلم سمیت پنجاب بھر کے صوبائی محکموں کے ملازمین کو ہدایت جاری کر رکھی ہے کہ مطالبات کی منظوری تک پرامن احتجاج جاری رکھاجائے۔ پنجاب حکومت کو پیش کردہ مطالبات جس میں پنجاب میں وفاق اور دیگر صوبوں کی طرح تنخوائیں اور پنشن میں اضافہ، LPR قوانین میں کیا گیا ترمیمی نوٹیفکیشن کی واپسی، 25 DRA فیصد سال 2021 وفاق کی طرز پر دیا جائے، سفری الاؤنس میڈیکل الاؤنس اورہاؤس رینٹ میں اضافہ گروپ انشورنس ریٹائر منٹ پر دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرنا، کلاس فور ملازمین کو سکیل 5 دیا جانا، پنجاب میں تمام محکمہ جات میں عارضی کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کر ناو دیگر کی منظوری کے لیے حکومت پنجاب کو متعدد بار لکھا جا چکا ھے مگر تاحال کسی قسم کی مثبت پیش رفت نہیں ھو رہی۔ جس کی وجہ سے ملازمین شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور احتجاج کرنے پر مجبور ھیں گزشتہ روز جہلم سمیت پنجاب بھر کے تمام اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ جہلم میں میونسپل کمیٹی دفتر کے باہر دن 11 بجے اکٹھے ہوے اور ریلی کی صورت میں دفتر کے باہر سول لائن روڈ پر پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے قائدین نے کہا ہے کہ مہنگائی نے مزدوروں اور چھوٹے سرکاری ملازمین کو فاقوں اور خود کشیوں پر مجبور کر دیا ہے۔ موجودہ تنخواہ میں گزار کرنا ناممکن ہے۔ پنجاب کی حکومت فی الفور تنخواہوں میں %35 اضافے لیوا نمکیشمنٹ کی ادائیگی جاری بیسک تنخواہ اور پنشن میں اضافے کا اعلان کرے۔ جب تک سر کار ی ملازمین کے مطالبات پورے نہیں ہوں گے ہم مظاہرین کے شانہ بشانہ جدو جہد جاری رکھیں گے۔ احتجاجی مظاہرے سے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین نے خطاب کیا۔ جبکہ احتجاج میں مختلف صوبائی محکموں اور یونینز کے درجنوں مزدوروں محنت کشوں نے سرکاری ملازمین کے دھرنے میں شرکت کی۔ میونسپل کمیٹی کے ملازمین نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے طرز پر حکومت پنجاب نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سمیت دیگر سہولتوں میں اضافہ کرنا تھا لیکن حکومت پنجاب نے 35فیصد کی بجائے 30 فیصد تنخواہوں میں اضافہ وہ بھی رننگ کی بجائے بنیادی تنخواہوں میں پر کر کے لاکھوں ملازمین کا معاشی قتل کیا ہے۔ اس وقت تک احتجاج کریں گے جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے میونسپل کمیٹی کے ملازمین کے احتجاج کی وجہ سے سول لائن روڈ ٹریفک کے لیے بند رہی جس کی وجہ سے شہریوں کو آمدو رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا