0

پنجاب حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے


پنڈ دادن خان ( بیورو چیف ملک ظہیر اعوان )
پنڈ دادن خان کی یونین کونسل ٹوبھہ کے گاؤں سروبہ کے شہریوں نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن (کھلا پنجاب) کے مطابق شکایت سیل لاہور میں درخواست دائر کی کہ گاؤں کے تینوں سرکاری راستے وا گزار کروائے جائیں اسسٹنٹ کمشنر پنڈ دادن خان اور ڈپٹی کمشنر جہلم کو بھی درخواستیں دی گئیں لیکن کہیں بھی شنوائی نہ ہونے پر شہری اپنی آواز اعلی حکام تک پہنچنے کے لیے اوصاف اینڈ اے بی این نیوز کے افس پہنچ گئے۔اعلی حکام سے مسائل کے حل کا مطالبہ کر دیا
معززین سروبہ ملک مختار حسین( سابق سیکرٹری) نمبردار ملک طالب سیالوی، حافظ محمد غضنفر سابق کونسلر ،ملک ممتاز خان نمبردار ،ملک عبدالعزیز سابق کونسلر اور ملک عظمت عباس نے کہا کہ ہم سروبہ گاؤں کے تینوں سرکاری راستوں جو کہ ٹوبھہ اتھر اور بھیلووال کی جانب جاتے ہیں ان پر ائے روز ناجائز تجاوزات میں اضافہ ہو رہا ہے ہم ان تمام راستوں پر ناجائز قائم تجاوزات اٹھوانا چاہتے ہیں یہ تینوں سرکاری راستے 33 فٹ چوڑے ہیں لیکن تجاوزات مافیا نے ان راستوں پر ناجائز قبضہ کر کے راستوں کو انتہائی تنگ کر دیا ہے جہاں سے اب گزرنا بھی مشکل ہو چکا ہے 33 فٹ کی بجائے اب یہ راستے اٹھ دس فٹ تک پہنچ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مغربی قبرستان کی جگہ پر بھی ناجائز تجاوزات ختم نہیں کی جا سکیں ہم وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے شکایت سیل میں بار بار رابطے کر چکے ہیں اسسٹنٹ کمشنر پنڈ دادن خان کو بھی درخواستیں دی ہیں اور ڈپٹی کمشنر جہلم کو بھی درخواستیں بھیج چکے ہیں لیکن تجاوزات ہٹانے پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی اور نہ ہی کوئی ایکشن لیا جا رہا ہے مغربی قبرستان کی زمین پر بھی چند افراد نے قبضہ کر رکھا ہے ہمارا وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ قبرستان سمیت ہمارے تینوں سرکاری راستوں کو قبضہ مافیا سے وا گزار کروا کے شہریوں کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں ہم گزشتہ ایک سال سے ناجائز تجاوزات کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں لیکن انتظامیہ ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کر رہی ہماری ایک خاتون سلمہ بتول نے بھی وزیراعلی پنجاب کے شکایت سیل میں رابطہ کیا کہ ہمارے گاؤں میں کے داخلی خارجی راستے انتہائی تنگ ہو چکے ہیں گلیاں تنگ ہو چکی ہیں جن سے اپ گزرنا بھی مشکل ہو چکا ہے 33، 33 فٹ چوڑے راستے اب 8 اور 10 فٹ تک رہ چکے ہیں تمام تینوں سرکاری راستوں سے تجاوزات ختم کرایا جائے اور قبرستان کی زمین پر کیا گیا قبضہ بھی ختم کرایا جائے