0

10 سالہ سارہ شریف کے قاتل والد کی جیل میں گلا کاٹ دیا گیا، جیل ہسپتال میں شدید زخمی حالت میں موجود

برمنگھم(عمران بشیر)10 سالہ سارہ شریف کے قاتل والد کی جیل میں گلا کاٹ دیا گیا،ٹن ڈبے کے ڈھکن سے حملہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق دو قیدیوں نے 43 سالہ عرفان شریف پر جنوبی لندن کی سخت گیر جیل ایچ ایم پی بلمارش میں ان کے سیل میں حملہ کیا۔ یہ حملہ نئے سال کے دن ہوا، جس کے چند ہفتے بعد ہی وہ معصوم سارہ کے قتل کے جرم میں عمر قید کاٹ رہے تھے۔

معروف برطانوی جریدے برمنگھم ٹائمز کے مطابق، شریف خوش قسمتی سے زندہ بچ گئے اور جیل کے اسپتال میں شدید زخمی حالت میں موجود ہیں۔

حملہ آور سارہ کے ساتھ ہونے والے تشدد پر غصے میں تھے، جسے اگست 2023 میں موت سے پہلے دو سال تک مارا پیٹا گیا، جلایا گیا، اور کاٹا گیا۔

انہوں نے نئے سال کے دن ایچ ایم پی بلمارش میں منصوبہ بندی کے تحت حملہ کیا اور ایک ٹونا ڈبے کے ڈھکن کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عرفان شریف پر حملہ منصوبہ بندی سے کیا گیا اورایک عارضی ہتھیار سے ان پر جان لیوا حملہ کیا گیا . ٹن ڈبے سے ان کے گلے کو کاٹا گیا جس سے ان کے چہرے اورگردن پر شدید زخم کے نشان ہیں. سارہ قتل کیس ایک مشہور قتل کیس ہونے کی وجہ سے عرفان شریف پر حملہ ہو سکتا تھا جس کی وجہ سے وہ خاصے محتاط بھی تھے. اس واقعہ کی تحقیقات پولیس کر رہی ہے اس جیل میں کیٹیگری اے جیل بلمارش میں قاتلوں اور دہشت گردوں کی بڑی تعداد موجود ہے، جن میں ایم پی ڈیوڈ ایمیس کے قاتل علی حربی علی بھی شامل ہیں۔