پنڈدادن خان ( بیورو چیف ملک ظہیر اعوان ) پانچ لاکھ سے زائد ابادی پر مشتمل تحصیل پنڈ دادن خان میں محکمہ صحت کی طرف سے عوام کو صحت کی سہولیات باہم پہنچانے کے لیے 11 بنیادی مراکز صحت لیکن تمام بنیادی مراکز صحت میں سے کسی ایک میں بھی ایم بی بی ایس ڈاکٹر موجود نہیں ہے تمام بنیادی مراکزصحت ٹیکنیشن، ڈسپنسرز اور درجہ چہارم کے ملازمین کے رحم و کرم پر چل رہے ہیں اور بڑے دھڑلے سے ان کی پریکٹس جاری ہے عوام کو ایک بھی ڈاکٹر یا سرجن میسر نہیں سپیشلسٹ ڈاکٹر یا کلاسیفائیڈ ڈاکٹر تو بہت دور کی بات ہے تحصیل پنڈ دادن خان کے دیہاتوں میں عوام سے صحت کی سہولیات مکمل طور پر چھن چکی ہیں کوئی بھی ایم بی بی ایس ڈاکٹر یہاں کے بنیادی مراکز صحت میں رہنا گوارا نہیں کرتا تحصیل پنڈ دادن خان کے علاقوں میں بھرتی ہونے والے ڈاکٹر چھ مہینے یا ایک سال یہاں پریکٹس کر کے اپنے ہاتھ سیدھے کرتے ہیں اور کام سیکھنے کے بعد ٹرانسفر کروا کر من پسند اضلا ع میں چلے جاتے ہیں تحصیل پنڈ دادن خان کے تمام بنیادی مراکز صحت میں ڈسپنسرز اور درجہ چہارم کے ملازمین کی خدمات بھی 24 گھنٹوں میں صرف چھ گھنٹے میسر اتی ہیں عوام کو علاج معالجہ کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے
ایم بی بی ایس ڈاکٹرز نہ ہونے کی وجہ سے کروڑوں روپے کی بلڈنگز برباد ہو رہی ہیں حلقہ پی پی 26 پنڈ دادن خان کے عوام نے وزیراعلی پنجاب محترمہ مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحصیل پنڈ دادن خان کے بنیادی مراکز صحت کا دورہ کریں اور چیف ایگزیکٹو افیسر محکمہ صحت جہلم ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر جہلم اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر پنڈ دادن خان سے پوچھیں کہ وہ تحصیل بھر کے مراکز میں ڈاکٹرز کو یہاں رکھنے میں ناکام کیوں ہیں اخر کار ڈاکٹر یہاں سے کیوں چلے جاتے ہیں اعلی سطح پر تحقیقات کی جائیں اور ڈاکٹرز کو تحصیل پنڈدادن خان میں رہنے کا پابند بنایا جائے
0