جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری مہربان حسین)جہلم ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ڈاکٹرز پرائیویٹ ہسپتالوں میں کام کرنے کو ترجیح دینے لگے، سول ہسپتال میں آنیوالے مریض ذلیل و خوار ہونے پر مجبور۔ شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیرسے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔ تفصیلا ت کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں تعینات بیشتر ڈاکٹروں نے پرائیویٹ کلینک قائم کررکھے ہیں جہاں وہ سرکاری ہسپتال میں مریضوں کو چیک کرنے کی بجائے اپنے ذاتی ہسپتالوں میں مریضوں کو چیک کرنے کو ترجیح دیتے ہیں، سول ہسپتال میں شہر سمیت دوردراز کے علاقوں سے آنے والے مریضوں کو آپریشن کرنے کے لئے ڈاکٹر کئی کئی ہفتوں اور مہینوں کا وقت دیتے ہیں اور وہی مریض اگر ڈاکٹرز کے ذاتی ہسپتالوں میں چلے جائیں تو 24 گھنٹوں کے اندر اندر مریض کا آپریشن کردیاجاتا ہے جس کی بنیادی وجہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ناقص ایڈمنسٹریشن ہے۔ زرائع سے معلوم ہواہے کہ ڈاکٹرز نے مریض چیک کرنے کی تعداد مقرر کررکھی ہے، مقررہ تعداد سے زائد مریضوں کو اگلے دن آنے کا وقت دے دیا جاتا ہے۔ اسی طرح لیبارٹری، الٹر اساؤنڈ اور دیگر شعبوں میں بھی یہی قانون نافذ ہے۔ شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر، ایڈوائزر صوبائی محتسب اعلیٰ پنجاب جہلم سے نوٹس لینے اور سرکاری اوقات کے اندر آنے والے تمام مریضوں کو چیک کرنے اورآپریشن کے دنوں میں آپریشن کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
0