0

پاکستان کی سلامتی استحکام سب سے پہلے ہے

(پنڈ دادن خان ملک ظہیر اعوان) پاکستان کی سلامتی استحکام سب سے پہلے ہے جس پر نہ ہی پاک فوج اور نہ ہی عوام کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں ایران ہو یا افغانستان دونوں ہی ہمارے برادر اسلامی ممالک ہیں اور پاکستان نے ہمیشہ مشکل سے مشکل گھڑی میں دونوں ممالک کا بھرپور ساتھ دیا ہے لیکن دونوں ہی ممالک نے جوابا ہمیشہ پاکستان کے غداروں اور ملک دشمن عناصر کو پناہ دی ہے بلکہ ان کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے جو کہ احسان فراموشی کی بدترین مثال ہے ایران کی طرف سے پاکستان کی سرزمین پر اچانک حملہ اور اس کے جواب میں پاک فوج اور پاک فضائیہ کی بھرپور جوابی کاروائی نے نہ صرف پوری قوم بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک سٹیج پر لا کھڑا کیا ہے ان خیالات کا اظہار سابق ڈسٹرکٹ کمانڈر پی کیو ار حکیم سید اخترعلی شاہ بخاری اور سابق فلیٹ چیف پیٹی افیسر خواجہ شوکت محمود نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ دو سال قبل بھی بھارت جیسے ایار مکار دشمن نے اچانک جاہریت کرنے کی کوشش کی تھی جس کے جواب میں فوری طور پر پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کے دانت اکٹھے کر دیے تھے اور ثابت کر دیا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر وقت ہر لمحے چوکس اور تیار ہے اور پھر جاہریت کے خلاف جوابی کاروائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں نہ صرف پوری پاکستانی قوم بلکہ تمام سیاسی جماعتیں اپنی پاک فوج پر فخر کرتی ہیں ہماری مسلح افواج الحمدللہ وطن عزیز کی طرف اٹھنے والی ہر انکھ کو نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور اینٹ کا جواب پتھر سے دے کر اس بات کو ثابت بھی کر دیا گیا ہے ایران اور افغانستان کے پالیسی سازوں کو چاہیے کہ وہ اپس میں ہی دستہ گریبان ہونےاور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے بجائے اسلام کی سربلند ی کے لیے متحد ہو کر اسلام کے دشمن قوتوں کے خلاف سرگرم عمل ہوں اور اس وقت مظلوم اور محکوم فلسطینیوں کی مدد کرنے کے لیے اپس کی طاقت استعمال کریں