0

جڑی بوٹیوں سے علاج ایک قدیم ترین فطری طریقہ علاج ہے، پروفیسر ڈاکٹر رحمت اللہ قریشی

پنڈ دادن خان( ملک ظہیر اعوان)جڑی بوٹیوں سے علاج ایک قدیم ترین فطری طریقہ علاج ہے اور ان کی افادیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہمارے ملک میں 3 ہزار سے زائد ایسی جڑی بوٹیاں موجود ہیں جو انسانی صحت کے لیے انتہائی موثر کردار ادا کرتی ہیں دور حاضر کے جدید تقاضوں کے مطابق اگر ان جڑی بوٹیوں پر جدید ریسرچ کی جائے تو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی جڑی بوٹیوں سے بنائی گئی ادوایات برامد کی جا سکتی ہیں بھارت اور چین میں طب اس لیے کامیاب ہے کہ وہاں ایورویدک ادویات اور جڑی بوٹیوں پر جدید ریسرچ کی جاتی ہے چین نے کرونا کے دوران جڑی بوٹیاں سے کرونا کا علاج دریافت کیا پاکستان میں بھی طبی یونانی دوا ساز ادارے اور حکومت جڑی بوٹیوں پر جدید ریسرچ کے لیے جدید ریسرچ لیبارٹریاں قائم کریں ان خیالات کا اظہار معروف باٹنی سائنس دان پروفیسر ڈاکٹر رحمت اللہ قریشی ہیڈ اف باٹنی ڈیپارٹمنٹ پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی ، طبیہ کالج راولپنڈی کے پرنسپل پروفیسر حکیم عبدالخالق چوہدری اور نیشنل کونسل فار طب وزارت صحت اسلام اباد کے تعاون سے پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں منقدہ سیمینار جس کا عنوان تھا کہ پودوں کی شناخت اور ان کی افادیت اور عالمی تناظر میں ان کی اہمیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اللہ تبارک و تعالی نے پاکستان کو دنیا کی ہر نعمت سے سرفراز فرمایا ہے یہاں چاروں موسم بھی موجود ہیں پہاڑ بھی ہیں دریا بھی ہیں صحرا بھی ہیں اور میدان بھی ہیں جہاں مختلف قسم کی جڑی بوٹیاں بھی ہیں معدنیات بھی ہیں قیمتی پتھر بھی ہیں جن سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے یورینیم اور دیگر قیمتی دھاتوں کے ذخائر بھی موجود ہیں ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ ہم ان چیزوں کو استعمال کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے ہمارے اکثر قابل حکمااپنے قیمتی اور موثر نسخہ جات کو اجاگر کرنے کے بجائے چھپائے رکھتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اس چیز کو اپ گریڈ کریں تاکہ یہ انسانیت کے لیے زیادہ سے زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکے سمینار میں پنجاب بھر سے ممتاز حکما کرام نے شرکت کی اورپروفیسر ڈاکٹر رحمت اللہ قریشی ہیڈ اف باٹنی ڈیپارٹمنٹ اور پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کی انتظامیہ کی حکما کے ساتھ۔بھرپور تعاون۔اور راولپنڈی طبیہ کالج راولپنڈی کے پروفیسر حکیم عبدالخالق چوہدری کی طبی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی کے ساتھ بانٹنی کے حوالے سے اشتراک عمل کر کے طب کو ایک نئی جدت بخشی ہے جو کہ پاکستان میں طبی دنیا میں ایک انقلاب برپا کر سکتی ہے اس موقع پر نیشنل کونسل فار طب وزارت صحت کے زیر اہتمام راولپنڈی طبیہ کالج راولپنڈی کے پرنسپل پروفیسر حکیم عبدالخالق چوہدری نے معروف طبیب اور سماجی رہنما حکیم سید اختر علی شاہ بخاری کو ان کی طبی سماجی رفاعی خدمات کے اعتراف میں اگلے پانچ سال کے لیے راولپنڈی طبیہ کالج راولپنڈی کی۔طرف۔سے
بطور اعزازی پروفیسر کا تقرر نامہ بھی پیش کیا سیمینار سے پروفیسر حکیم حفیظ اللہ قریشی حکیم محمد فاروق حکیم عبدالمنان صدیقی حکیم امیر احمد خان یو کے سے ائے ہوئے طبیب امیر احمد خان حکیم سعید شیخ۔حکم منصور الحق اور دیگر حکما نے بھی مقامی جڑی بوٹیوں کی افادیت کے بارے میں اپنے تجربات کی روشنی میں اظہار خیال کیا