0

بیرسٹر گوہر کا ’بلے‘ کا انتخابی نشان کے متعلق اہم بیان

سابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان
سابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے الیکشن کمیشن کے انٹرا پارٹی انتخابات کے فیصلے کو چلینج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ عدلیہ ’بلے‘ کا انتخابی نشان بحال کردے گی۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جیل میں بانی چئیرمین پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے، بانی چئیرمن پی ٹی آئی نے سائفر سماعت کے دوران ایک وقت پر بائیکاٹ کیا، یہ ٹرائل غیر قانونی طریقے سے چلایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہا سائفر کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، یہ سب پی ٹی آئی کو سیاست سے باہر رکھنے کیلیے کیا جارہا ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عام انتخابات صاف و شفاف نہیں ہوئے تو ملک میں افراتفری پھیلے گی، کوشش ہونی چاہیے الیکشن فری اینڈ فیئرہوں، اگر ایک پارٹی سے اسکا انتخابی نشان واپس لیا گیا جس سے جمہوریت کو نقصان ہوگا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے نہیں دیے جارہے۔

سابق چیئرمین پی ٹی آٗئی نے اعلان کیا کہ انٹرپارٹی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے، ہماری عدلیہ سے درخواست ہے ہماری پٹیشن کو جلد سماعت کیلئے مقرر کیا جائے اور پھر ہمیں بلے کا نشان واپس دیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے تاحال ہمیں سرٹیفائیڈ کاپیز فراہم نہیں کیں ہیں، بانی چئیرمین پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلینج کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ ابھی مشاورت چل رہی ہے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کہاں چیلینج کرنا ہے، بانی چئیرمین پی ٹی آئی پارٹی کے سربراہ ہیں وہ ہمیشہ رہیں گے۔

 

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے محفوظ کیا گیا فیصلہ گزشتہ روز سنادیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے انتخابات پارٹی آئین کے مطابق نہیں کروائے، پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا گیا ہے۔

فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی اور پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں