راجہ ریاض نے اپنے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مل کر فروری میں الیکشن کا فیصلہ کیا ہے، 15 فروری سے دو چار چھ دن پہلے یا بعد میں الیکشن ہوں گے۔
انہوں نے کہا پہلے یہ کہا جا رہا تھا کہ انتخابات کو التوا کا شکار کیا جائے مگر 15 روز پہلے فروری میں الیکشن کا فیصلہ کیا گیا، انتخابات فروری 2024 میں ہوں گے ،اس حوالے سےکوئی ابہام نہیں، انتخابات اکتوبرمیں ہوتے تو نوازشریف اب تک واپس آچکے ہوتے۔
سابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ کاغذ پنسل لے کر میری بات لکھ لیں کہ 17 فروری سے ایک ہفتے پہلے یا 15 فروری کے ایک ہفتے بعد الیکشن ہوجائیں گے۔
دوسری جانب سابق وزیر داخلہ اور (ن) لیگ کے رہنما رانا ثنااللہ نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران سیٹ اپ کے ساتھ ملک آگے نہیں چل سکتا، 9 مئی کے جتھے کے کسی رکن کوانتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست پرحملہ کرنے والوں کواسی ریاست میں سیاست کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے، نوازشریف نے دو مرتبہ ملک کوبحران سے نکالا، موجودہ حالات میں قوم نوازشریف کی ہی بات سنے گی۔