0

پنڈدادنخان کا پسماندہ ترین مغربی سرحدی قصبہ کندوال میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت

پنڈ دادن خان (بیورو چیف ملک ظہیر اعوان )ضلع جہلم کی پسماندہ تحصیل پنڈ دادن خان کا پسماندہ ترین مغربی سرحدی قصبہ کندوال مون سون کی بارشوں کی وجہ سے نکاسی اب ، پینے کے صاف پانی کی شدید قلت اور برساتی پانی کے کٹاؤ کی زد میں أ چکا ہے ، کندوال کی ابادی کے درمیان موجود گندے پانی کا جوہڑ اوور فلو کر کے گھروں میں داخل ہو گیا قبرستان اور جنازہ گاہ کی جانب جانے والا مین راستہ بھی متاثر ہو چکا ھے ، پینے کے پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہو گئی ,پہاڑی برساتی نالے نیلا واھن کے کٹاؤ میں بھی تیزی اگئی ھے،کندوال میں پانی کا مسئلہ ٹاپ ٹرینڈ کے طور پر سامنے اگیا ہے تینوں بڑے مسائل ہی پانی کے ہیں
ضلع جہلم کے مغربی سرحدی قصبہ کندوال کی ابادی 15 ہزار افراد سے زائد ہے ابادی کے درمیان میں 29 کنال اراضی پر مشتمل گندا جوہڑ موجود ہے اور یہ جگہ محکمہ تعلیم جہلم کے نام انتقال شدہ ہے جس میں گلیوں نالیوں اور گٹروں کا پانی جمع رہتا ہے لیکن موسم برسات میں یہ جوہڑبارش کے پانی سے بھر گیا ہے اور پانی لوگوں کے گھروں اور گلیوں میں داخل ہو چکا ہے جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے قبرستان تک میت لے جانا بھی دشوار ہو چکا ہے جبکہ پینے کا پانی کئی محلوں میں ایک ماہ سے نہیں پہنچ رہا خاص کر محلہ ویہڑہ اور شمالی محلہ سخت متاثر ہیں اس کے علاوہ ساتھ ہی برساتی پہاڑی پانی کے بڑے نالے نیلا واھن نے کٹاو شروع کر رکھا ہے جس سے ابادی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پنجاب کے نعرے اب چمکائیں گے دیہات کو عملی جامہ پہناتے ہوئے کندوال کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کیا جائے سماجی شخصیت قاضی حفیظ ملک طارق جھاٹلہ و دیگر ڈپٹی کمشنر جہلم اور اسسٹنٹ کمشنر پنڈ دادن خان سے مطالبہ کیا ہے کے وزیراعلی پنجاب کے ویژن کے مطابق کندوال گاؤں کو چمکانے کا اہتمام کیا جائے اور ترجیح بنیادوں پر گندے پانی کے جوھڑ والی گلی میں سیوریج نالے کی صورت میں نکاسی اپ کا مسئلہ حل کیا جائے اور اس مین گلی میں سیمنٹ کے بڑے پائپ بچھائے جائیں تو نکاسی اپ کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے اسی طرح کندوال خوشاب روڈ کی تعمیرنو کی وجہ سے بس سٹاپ والی ساری ابادی شدید متاثر ہے پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ سخت پریشان ہیں وہاں سڑک کے ساتھ نکاسی کے نالے کی اشد ضرورت ہے