جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری دانیال عابد)ٹریفک پولیس کی ہیلمٹ مہم مصلعت پسندی کا شکار اندرون شہر کی سٹرکوں پر ون وے کی خلاف ورزیاں جاری، مبینہ ملی بھگت سے شہر کے اندر غیر قانونی رکشہ اسٹینڈ بھی قائم۔نئے تعینات ہونے والے ڈی ایس پی ٹریفک دفتر تک محدود سٹرکوں پر جنگل کا قانون نافذ شہریوں کا ڈی پی او جہلم سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعلی پنجاب،آئی جی پنجاب نے گزشتہ ہفتے حکم جاری کیا کہ موٹر سائیکل سوار ہیلمٹ کے استعمال کو معمول بنا لیں اس طرح ٹریفک پولیس اور پٹرول پمپ مالکان نے ہیلمٹ مہم کا آغاز کیا اور اس پر سختی سے عمل درآمد شروع کر دیا گیا۔ یہ مہم محض چند روز عروج پر رہی جو سوشل میڈیا پر چند دنوں تک ٹاپ ٹرینڈ بنی رہی اپنے نمبرز بنانے کیلئے ٹریفک وارڈنز نے اندرون شہر سمیت چاروں تحصیلوں میں بے تہاشہ چلان کیے اورمتعدد مقامات پر بد تمیزی کے واقعات بھی رونما ہوئے، ہیلمٹ مہم گزشتہ تین روز سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر بند ہو گئی ہے۔ شہر سمیت چاروں تحصیلوں میں تعینات ٹریفک وارڈنز اپنی خوش گپیوں میں اس قدر مصروف ہوتے ہیں کہ ٹریفک کا نظام انتہائی خراب ہو چکا ہے، جادہ چوک،سول ہسپتال، شاندار چوک جی ٹی ایس چوک،چوک گنبدوالی مسجد،کچہری چوک میں ٹریفک پولیس کا غائب رہنا معمول بن چکا ہے۔تحصیل روڈ،ریلوے روڈ،سول لائن روڈ،اولڈ جی ٹی روڈ پر شہری ون وے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے دیکھائی دیتے ہیں، وارڈنز کی مبینہ ملی بھگت سے چنگ چی رکشے، موٹر سائیکل سوار ون وے کی خلاف ورزی کرتے دکھائی دیتے ہے۔شاندار چوک کے چاروں اطراف چنگ چی رکشہ ڈرائیوروں نے غیر قانونی رکشہ اسٹینڈ قائم کر رکھے ہے۔ جس کی وجہ سے اندرون شہر میں ٹریفک کی روانگی شدید متاثر ہوتی ہے،نئے تعینات ہونے والے ڈی ایس پی ٹریفک نے ٹریفک کے مسائل سے مکمل لاتعلقی اختیار کر رکھی ہے۔جس کی وجہ سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہر یوں نے آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے۔کہ جہلم میں کسی فرض شناس ڈی ایس پی ٹریفک کو تعینات کیا جائے تاکہ شہریوں کو پیش آنے والی مشکلات کا خاتمہ مکمن ہو سکے۔
0