جہلم(چوہدری عابد محمود +مرزا قدیر بیگ)جہلم شہری تنظیموں کے عمائدین نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں منشیات فروشوں کو دی جانے والی سزائے موت ختم کرنے کی قانون سازی انتہائی افسوس ناک ہے، آئس اور ہیروئن بیچنے والوں کو سرعام پھانسی ہونی چاہیے۔اگر پھانسی ختم کی تو گلی گلی آئس اور ہیروئن بکے گی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہونے والی قانون سازی پر شہری پھٹ پڑے اور شہری تنظیموں کے عمائدین نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو کیا سکھا رہے ہیں؟۔ قومی اسمبلی سے منشیات فروشی پر سزائے موت کا قانون ختم کرنے کی منظوری پر انہوں نے کہا کہ آئس اورہیرون بیچنے والوں کی سزائے موت ختم کرنے کی قانون سازی منشیات فروشوں کی پشت پناہی کرنے کے مترادف ہے، آئس اور ہیروئن بیچنے والوں کی سزا میں نرمی انتہائی افسوس ناک ہے۔آئس اور ہیروئن بیچنے والوں کو سرعام پھانسی ہونی چاہیے۔ اگر پھانسی ختم کی گی توگلی گلی آئس اور ہیروئن فروخت ہونے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔عمائدین کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کو قومی اسمبلی کے فلور سے ایسے بل پاس کروانے چاہئے جس سے جرائم اور کرائم کا خاتمہ ہو سکے،شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان،چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے اور منشیات فروشوں کو سر عام پھانسیاں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
0