اسلام آباد کی سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں ایف آئی اے نے 2 روز کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر شاہ محمود کو عدالت میں پیش کیا۔
کیس کے سلسلے میں اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی، شاہ خاور جب کہ شاہ محمود کی طرف سے وکلا عمیر نیازی، شعیب شاہین اور بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع
دوران سماعت ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے شاہ محمود کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود سے موبائل فون اورسائفرکی برآمدگی کرانی ہے۔
ذرائع کے مطابق دوران سماعت جج نے شاہ محمود کی تفتیش سے متعلق ایف آئی اے سے استفسارکیا کہ دو دن میں کیا تفتیش کی؟
یہ بھی پڑھیں: سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت اور جج کی اہلیت اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
عدالت نے شاہ محمود کا مزید جسمانی ریمانڈ مانگنے پر برہمی کا بھی اظہار کی اور ایف آئی اے کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شاہ محمود کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔