0

رہائی ملتے ہی اسلام آباد پولیس کی فواد چوہدری کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش،فوادچوہدری کی بھاگنے کی ویڈیووائرل

جہلم(عمران بشیر)رہنما فوادچوہدری کی گرفتاری غیر قانونی قرارفوری رہائی کے احکامات ملتے ہی اسلام آبادپولیس کی فوادچوہدری کی دوبارہ گرفتاری کی کوشش،فوادچوہدری کی گاڑی سے بھاگتے ویڈیو وائرل

بی بی سی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے رہائی کے احکامات موصول ہونے کے فوراً بعد فواد چوہدری جیسے ہی احاطہ عدالت سے باہر نکل کر اپنی گاڑی میں بیٹھے تو اسلام آباد پولیس کے اہلکار ان کی جانب آئے جنھیں اپنی جانب آتا دیکھ کر فواد چوہدری گاڑی سے نکل بھاگتے ہوئے دوبارہ احاطہ عدالت میں پہنچ گئے۔

پولیس کے موقف کے مطابق لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے فواد چوہدری کی ضمانت مسترد کی ہے جس کے بعد انھیں گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی۔

جسٹس میاں گل حسن نے فواد چوہدری کے وکلا سے کہا کہ درخواست گزار رہائی کے بعد بیان حلفی دیں کہ وہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہیں کریں گے اور یہ بھی یقین دہانی کرائیں کہ قانون کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اگر جمع کروائے گئے بیان حلفی کی خلاف ورزی ہوئی تو توہین عدالت کی کارروائی ہو گی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے دوران سماعت کہا کہ عدالت وقت دے رہی ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور آئی جی اس معاملے کو دیکھیں اور اس دوران فواد چودھری کمرہ عدالت میں موجود رہیں۔ ان ہدایات کے بعد سماعت میں وقفہ کر دیا گیا۔

وقفے کے بعد شروع ہونے والی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے عدالت کو بتایا کہ فواد چوہدری کی نو مئی کی ایک ویڈیو موجود ہے جس میں وہ کارکنوں کو اشتعال دلا رہے ہیں جبکہ دس مئی کو اپنی ٹویٹ میں انھوں نے کہا تھا کہ کارکنوں کا فرض ہے کہ وہ احتجاج میں شریک ہوں۔

فواد چوہدری کے وکیل بابر اعوان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے حکام کو فواد چوہدری کو گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دیا تھا اور جب یہ آرڈر کیا گیا تو لا افسران اور میڈیا کمرہ عدالت میں موجود تھے مگر اس واضح حکم کی خلاف ورزی کی گئی۔

اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پولیس کو ہائیکورٹ کے فواد چوہدری کو گرفتاری سے روکنے کا کوئی دستاویز دکھایا گیا تھا؟ جس پر بابر اعوان نے دعویٰ کیا کہ گرفتاری کے لیے آئے افسر کو آرڈر سنایا گیا تو پولیس افسر نے کہا کہ ’مجھے انگریزی نہیں آتی۔‘

بابر اعوان نے استدعا کی کہ عدالت فواد چوہدری کی گرفتاری روکنے کے حکم میں توسیع کر دے اور انھیں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی مہلت دی جائے۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو اب سنا دیا گیا ہے۔