دینہ(سہیل انجم قریشی سے)دینہ میں گیس سلنڈروں کی قیمتوں کا کھیل، شہریوں کی زندگی بن گئی عذاب!دینہ شہر اور دیہی علاقوں میں گیس سلنڈروں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ نے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ حکومتی طور پر مقرر کردہ قیمت 2960 روپے کے بجائے، گیس ڈیلر 3600 روپے تک میں سلنڈرز فروخت کر رہے ہیں، جبکہ دیہی علاقوں میں یہ قیمت 3700 روپے تک پہنچ چکی ہے۔ یہ ساری صورتحال مقامی انتظامیہ کی غفلت اور بے پرواہی کا نتیجہ ہے، جو عوام کے حقوق کی حفاظت میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے۔
انتظامیہ کی خاموشی اور گیس پلانٹس کی ملی بھگت سے گیس کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ ہو رہا ہے، اور عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایک طرف گھریلو گیس کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کی ہدایت کی تھی، لیکن دوسری طرف گیس ڈیلر من مانی قیمتیں وصول کر کے عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔
یہ غیر معیاری گیس سلنڈرز جو کہ مختلف رنگوں میں آتے ہیں، شہریوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں، کیونکہ ان میں سے کئی تو اصلی نہیں ہوتے اور ان کے استعمال سے جان لیوا حادثات پیش آ سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے غیر معیاری سلنڈرز میں گیس کی مقدار بھی کم ہو سکتی ہے، جس سے ان کے استعمال سے آگ لگنے کے واقعات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب اور ڈپٹی کمشنر جہلم سے فوری طور پر سخت اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے تاکہ گیس کے اس منافع خور مافیا کو بے نقاب کیا جا سکے اور گیس سلنڈرز کی قیمتوں کو سرکاری نرخوں پر لایا جا سکے۔ مزید برآں، وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ انتظامیہ کو متحرک کیا جائے تاکہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کی جا سکے اور اس گھناؤنے کاروبار کا خاتمہ کیا جا سکے۔
0