جہلم(چوہدری عابد محمود +مرزا قدیر بیگ)جہلم شہر و گردونواح کے بازاروں میں گندم میں رکھنے والی زہریلی گولیوں اور زرعی ادویات کی کھلے عام فروخت جاری،گھریلو جھگڑے، محبت میں ناکامی، شادی میں ناکامی، بیروزگاری،غربت پر خودکشیاں کرنیوالوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ شہریوں نے زہریلی گولیاں فروخت کرنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کر دیا، تفصیلات کے مطابق ضلع بھر میں گھریلو جھگڑوں کے واقعات بڑھنے سے نشہ آور گولیاں زہریلی ادویات کے استعمال سے اب تک درجنوں نوجوان لڑکوں، لڑکیوں سمیت شادی شدہ خواتین و مرد اپنی زندگیوں کا خاتمہ کر چکے ہیں، یہ واقعات متعلقہ حکومتی اداروں اور محکموں کا مبینہ طور پر زرعی ادویات فروخت کرنیوالے ڈیلروں پر کنٹرول کا نہ ہونے اور والدین کی طرف سے اپنے نوجوان بچوں،بچیوں پر چیک اینڈ بیلنس کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ واقعات رونما ہو رہے ہیں، ضلع بھر میں درجنوں سے زائد زرعی ادویات فروخت کرنیوالے ڈیلروں کی دکانیں موجود ہیں جو بغیر لائسنس اپنی مرضی کے نرخوں پر زہریلی ادویات بغیر کسی روک ٹوک کے کھلے عام فروخت کر رہے ہیں، ان دکانداروں کا کہنا ہے کہ ان کو زہریلی گولیاں اور نشہ آور ادویات محکمہ زراعت کے ملازمین کی آشیر باد سے ڈیلرز مہیا کرتے ہیں، اس وقت ضلع بھر میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی طرف سے محبت میں ناکامی یا کسی بھی جھگڑے،بیروزگاری، غربت ہونے کے باعث وہ کسی بھی زرعی ادویات فروخت کرنے والی دکانوں پر سے گند م میں رکھنے والی زہریلی گولیاں، نشہ آور ادویات چند روپوں میں خرید کراپنی زندگیوں کا خاتمہ کر لیتے ہیں، اس سلسلہ میں کسی بھی دکاندار کے پاس ان زہریلی ادویات گولیاں فروخت کرنے کا لائسنس نہیں اور زہریلی زرعی ادویات فروخت کرنیوالے دکاندار منہ مانگے داموں پر زہریلی ادویات فروخت کررہے ہیں، ضلع جہلم کی سماجی، رفاعی، فلاحی، مذہبی تنظیموں کے عمائدین نے اعلیٰ حکام سے اصلاح و احوال کا مطالبہ کیاہے۔
0